اہم ترین خبریںیمن

اگر سعودی عرب نے اسرائیل پر بمباری کی تو ہم سعودی اہداف کو نشانہ نہیں بنائیں گے، یمن

شیعیت نیوز: یمن نےغاصب اسرائیل پر بمباری کی صورت میں سعودی عرب کے خلاف جوابی کارروائی روک دیئے جانے کی پیشکش کی ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے سعودی عرب کو یمن کے نہتے شہریوں کی بجائے اسرائیل پر بمباری کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمدعلی الحوثی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب یمن پر جارحیت اور بمباری بند کرے اور یہ کام صیہونی حکومت کے خلاف انجام دے کہ جو فلسطین پر بمباری کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ پر اسرائیلی بربریت چھٹے روز بھی جاری، شہدا کی تعداد 136 ہوگئی

محمد علی الحوثی نے ملت فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اور سعودی عرب کے سکوت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریاض کو چاہیے کہ یمن کی بجائے غاصب اسرائیلی ریاست کو اپنی بمباری کا نشانہ بنائے۔

محمد علی الحوثی کا کہنا تھا کہ اگر سعودی عرب ایسا کرتا ہے تو ہم سعودی عرب کے خلاف اپنے جوابی حملے بند کردیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : غرب اردن میں اسرائیلی قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 11 فلسطینی شہید

واضح رہے کہ حالیہ صیہونی جارحیت کے تعلق سے سعودی عرب کی معنی خيز خاموشی نے عرب امہ اور مسلمانوں کے اذہان میں بہت سے سوالات پیدا کردیئے ہیں۔

سعودی وزیرخارجہ نے کچھ ہی عرصہ قبل صیہونی حکومت کے ساتھ عرب اور اسلامی ملکوں کے تعلقات کی بحالی کے فوائد گںوائے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینیوں اورکشمیریوں کے خون پرترکی وعرب ممالک کی تجارت کو ترجیح،41 ملکی فوجی اتحاد بھی غائب

بحرین ، متحدہ عرب امارات، مراکش اور سوڈان کے خیانت آمیز اقدامات کے بعد مغربی ایشیا کے مبصرین ریاض تل ابیب تعلقات کی بحالی کے اعلان کی توقع ظاہر کرچکے ہیں، تاہم تازہ صورتحال میں یہ معاملہ مسلم رائے عامہ کے سخت ردعمل کے پیش نظر کچھ عرصے کیلئے کٹھائی میں پڑتا دکھائی دے رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button