اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

مسجد الاقصی میں اسرائیل کی من مانی کرنے کا دور گزر گیا، فلسطینی استقامتی محاذ

شیعیت نیوز: فلسطینی استقامتی محاذ نے کہا ہے کہ مسجد الاقصی میں اسرائیل کی من مانی کرنے کا دور گزرگیا۔

غزہ میں استقامتی محاذ سے وابستہ فلسطینیوں کے مشترکہ ہیڈ کوارٹر نے دوٹوک لفظوں میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کو اپنی حماقتوں کا جواب دینا ہوگا، قدس میں اس کی من مانی کرنے کا دور گزرگیا ہے۔

فلسطینی استقامتی محاذ کے بیان میں ملت فلسطین خصوصا قدس کے رہنے والوں کو اس بات کا یقین دلایا گیا ہے کہ ستقامت انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی، بلکہ ان کے لئے ڈھال اور تلوار بن کر رہے گی۔

ادھر غزہ میں فلسطینی استقامتی محاذ سے وابستہ گروہ نے کہا ہے کہ ’’ سیف القدس‘‘ سے موسوم آپریشن میں صیہونی اہداف کو نشانہ بنایا ہے، جس کے دوران تل ابیب کے اطراف ميں مقبوضہ شہروں کے اندر موجود صیہونی اہداف پر راکٹ فائر کئے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ پر وحشیانہ صیہونی بم باری ، 9 بچوں سمیت 20 فلسطینی شہید

دوسری طرف فلسطینی استقامتی محاذ کے جوابی حملوں کے بعد آج ہزاروں فلسطینیوں نے نماز فجر مسجد الاقصیٰ میں پڑھی۔

اطلاعات کے مطابق فلسطینی استقامتی محاذ کی جانب سے جوابی حملوں سے صیہونیوں پر بری طرح سے خوف و ہراس طاری ہوگیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ استقامتی محاذ نے تل ابیب سمیت متعدد مقبوضہ شہروں میں صہیونی اہداف کو اپنے راکٹوں کا نشانہ بنایا ہے۔

فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی ٹھکانوں پر 250 سے زیادہ راکٹ فائر کئے گئے ہیں۔

فلسطینی استقامتی محاذ کی جانب سے صہیونی اہداف کو نشانہ بنائے جانے کے اقدام کے سبب صیہونی بستیوں میں مسلسل خطرے کے سائرن بجتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کا اسرائیل پر راکٹ حملہ

دوسری جانب تل ابیب نے فلسطینیوں کے حملوں کو رکوانے کے لئے فوری طور پر مصر کو ثالثی کا مشن سونپ دیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ حماس نے مصری ثالث کے ذریعے صیہونی حکومت کو پیغام دیا ہے کہ مسجد الاقصی سے صیہونی فوجیوں کے مکمل انخلا، حالیہ بحران کے دوران گرفتار کئے جانے والے تمام افراد کی رہائی اور شیخ جراح محلے سے متعلق تمام اقدامات کو معطل کئے جانے تک استقامتی محاذ کسی قسم کی بات چیت کے لئے تیار نہیں ہے۔

حماس نے مصری ثالث پر یہ بھی واضح کردیا ہے کہ غزہ کے سرحدی علاقے میں رات کے وقت کئے جانے والے مظاہرے اور آتشیں بیلون فضا میں چھوڑے جانے جیسے اقدامات پھر سے شروع کردیئے گئے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ فلسطین کے استقامتی محاذ کے جوابی حملوں سے صیہونی حکومت اور شہریوں میں کافی زیادہ خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ سنچری ڈیل اور بعض خیانتکار عرب حکومتوں کی جانب سے خودساختہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی سے صیہونی حکام یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ فلسطینیوں کے اندر اب مزاحمت کرنے کا دم نہیں ہے اور ان کے حوصلے پست ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button