سعودی عرب

مسجد الحرام میں خواتین سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی پر رد عمل

شیعیت نیوز: مسجد الحرام میں خواتین سیکورٹی اہلکاروں کو صحن مطاف میں تعینات کر نے پر سوشل میڈیا میں اس پر ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے۔

القدس العربی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ کی جانب سے خاتون پولیس آفیسر کی مسجد الحرام کے صحن مطاف میں تعیناتی کو شرعی قوانین کے منافی قرار دیا جا رہا ہے۔

اس اقدام کے مخالفین کا کہنا ہے کہ کعبہ امن الہی کی جگہ ہے اور خواتین کو سکیورٹی پر مامور کرنا اور وہ بھی فوجی لباس میں مناسب نہیں ہے۔ تاہم بعض نے اس اقدام کو خواتین عمرہ زائرین کی رہنمائی اور دیگر سہولتیں فراہم کرنے کے حوالے سے مناسب قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں امریکی ڈیموکریٹک ملیشیاء اور شامی فوج سے وابستہ جوانوں میں جھڑپیں

دوسری جانب ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ سعودی تجارتی پالیسیاں اور اُس کے طریقہ کار کو ڈبلیو ٹی او میں پیش کردیا گیا۔

سعودی عرب کی جانب سے انقرہ کا نیم سرکاری بائیکاٹ کیے جانے پر ترکی نے عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں ریاض کے خلاف شکایت درج کروادی ۔

ترک نیوز چینل ڈیلی صباح کے مطابق ترکی کے عہدیداروں نے سخت پابندیوں والی سعودی تجارتی پالیسیاں اور اُس کے طریقہ کار کو ڈبلیو ٹی او میں پیش کردیا ہے۔

سعودی تجارتی حکام کو ایک درخواست بھی بھیج دی گئی ہے جس میں ریاست کی کسٹم ایجنسی کے ذریعہ روکے جانے والے ترک جہازوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ترکی نے سعودی عرب کے نیم سرکاری بائیکاٹ سے نمٹنے کے لئے بیک وقت دو اقدامات کیے ہیں۔ ایک سعودی وزیر تجارت مجید الکاسبی کو تین خطوط بھیجنا اور دوسرا اس مسئلے کو ڈبلیو ٹی او میں اٹھانا تا کہ کوئی حل تلاش کیا جاسکے۔ ترک وزارت تجارت کے مطابق سعودی عرب 15 نومبر 2020 سے متعدد ترک درآمدات معطل کرتا آرہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button