امریکہ کے ساتھ افغانستان سے نکل جائیں گے، نیٹو کا اعلان

شیعیت نیوز: امریکی صدر جو بائیڈن کے تقریبا پانچ ماہ میں افغانستان سے اپنی تمام فوجیں واپس بلانے کے اعلان کے بعد شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ بھی امریکہ کے ساتھ ساتھ اپنی فوجیں افغانستان سے واپس لے جائے گا۔
رات گئے افغانستان کے صدارتی محل نے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں کہا ہے کہ وہ مسٹر بائیڈن کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور اس عمل (فوجیوں کی واپسی) کو انجام دینے میں تعاون کریں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فروری 2020 میں امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے بعد افغان سکیورٹی اور دفاعی دستے آزادانہ طور پر بڑی تعداد میں آپریشن کر رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ قوتیں موجودہ خطرات کے مدنظر افغانستان کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
نیٹو نے اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس نے پہلی مرتبہ القاعدہ اور نائن الیون حملوں میں ملوث افراد کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی فورسز افغانستان بھیجی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں : ایران کی مہلک ہتھیاروں کو بطور آلہ استعمال کرنے پر کڑی تنقید
اس سیکورٹی ٹریٹی نے اعلان کیا ہے کہ اب جب یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ افغانستان کا حل فوجی طریقہ میں نہیں ہے تو نیٹو کے مسئولین نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ اس ملک میں فعال سیکورٹی فورسز کو مئی کے آغاز سے خارج کرنا شروع کر دیں گے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق افغانستان میں نیٹو کے قریب 7000 فوجی موجود ہیں جن میں سے بیشتر نے افغان سیکیورٹی فورسز کی تربیت کے ساتھ ساتھ معاون فورسز کا کردار ادا کیا۔
دوسری جانب افغان صوبے ہرات میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے۔
افغان میڈیا کے مطابق صوبے ہرات میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر طالبان کے کار بم دھماکے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے جب کہ طالبان کی جانب سے صوبے میں دیگر چیک پوسٹوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
گورنر ہرات کے مطابق طالبان نے صوبے کے 6 اضلاع میں چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جہاں سکیورٹی فورسز سے طالبان کی جھڑپیں جاری ہیں تاہم دیگر 5 اضلاع میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔