ایران

نطنز جوہری تنصیبات میں تخریبی کارروائی، بدلے کا حق محفوظ، جواد ظریف کا اعلان

شیعیت نیوز: ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے نطنز جوہری تنصیبات میں رونما ہونے والے حادثے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان حساس و نازک حالات میں ایران کی ایٹمی تنصیبات اور جوہری سائنسدانوں کی ہر طرح سے مکمل حفاظت ضروری ہے ۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ماہرین اور شہریوں کی طرف سے ناجائز صیہونی ریاست کے متعین کردہ جال میں نہ آنے پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی ایرانی عوام سے ان کامیابیوں کا بدلہ لینا چاہتے ہیں جو انہوں نے ظالمانہ پابندی ختم کرنے کی راہ میں حاصل کیا ہے، لیکن ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے اور صیہونیوں سے ان کے عمل کا بدلہ لیں گے۔

یہ بات محمد جواد ظریف نے پیر کے روز ایرانی مجلس کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے گزشتہ ہفتے ہونے والے ویانا مذاکرات اور اسلامی جمہوریہ کے اہم موقفوں پر عمل کرنے پر ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ اور سعودی عرب نے ہمارے ملک کے بحران کو ہوا دے رہے ہیں، سابق لبنانی وزیر

ظریف نے گزشتہ روز نطنز کی جوہری تنصیبات کے حادثے کا حوالہ دیتے ہوئے اس نازک صورتحال میں ایرانی ماہرین اور جوہری تنصیبات کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ناجائز صیہونی ریاست کے عہدیداروں نے کھلے عام اعلان کیا کہ وہ ایران پر عائد پابندی ختم کرنے میں کسی قسم کی پیشرفت کی اجازت نہیں دیں گے اور اب ان کا تصور ہے کہ انہوں نے اپنے مقاصد حاصل کرلیے ہیں لیکن انھیں ایران میں جوہری سطح مزید ترقی کے ساتھ جواب موصول ہوگا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج نطنز جوہری تنصیبات پہلے کی نسبت زیادہ مضبوط ہے اور اگر دشمن تصور کرتا ہے کہ ہم جوہری مذاکرات میں کمزور ہوگئے ہیں تو پھر کیا ہوگا کہ یہ بزدلانہ عمل مذاکرات میں ہماری پوزیشن کو مستحکم کرے گا اور بات چیت کرنے والی فریقین کو لازمی طور پر بات کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ اگر ایران میں افزودگی کے مشینوں کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ وہ نسل کے آلات کے ساتھ کام کر رہے ہیں تو ، نطنز اب ضرب افزودگی کی گنجائش کے ساتھ اعلی درجے کی سنٹرفیوج سے بھرا جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button