یمن

صوبے مآرب کی مکمل آزادی کو روکنے کے لئے نیا سعودی منصوبہ

شیعیت نیوز: یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ہاتھوں صوبے مآرب کی مکمل آزادی کو روکنے اور اس صوبے میں حتمی شکست سے بچنے کے لئے ریاض نے صنعا کو نئی تجویز پیش کی ہے۔

یمن کے امور میں امریکہ اور اقوام متحدہ کے نمائندے کی صوبہ مآرب میں جنگ بندی کی کوششوں میں ناکامی کے بعد سویڈن کے ایلچی نے اب مآرب میں جنگ بندی سے متعلق اسٹاک ہوم سمجھوتے کی مانند منصوبہ پیش کیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کو یہ اندازہ ہوگیا ہے کہ صوبہ مآرب اس کے ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے اور اسی بات کے پیش نظر ریاض نے اس صوبے کے مرکز کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لئے، صنعا کو ایک نئی پیشکش کی ہے جس کا بنیادی مقصد یمنی فورسز کے ہاتھوں اس صوبے کی مکمل آزادی کے آگے باندھ باندھنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بغداد و واشنگٹن مذاکرات، عراق سے غیرملکی فوجیوں کے باہر نکلنے پر زور

ریاض کا مجوزہ منصوبہ جسے سویڈن کے ایلچی یمن لے کر گئے ہیں، اسٹاک ہوم کے سمجھوتے پر مبنی ہے، جو اس سے قبل الحدیدہ کے لئے پیش کیا جاچکا ہے۔

اس منصوبے میں انسانی اور معاشی مسائل کے تعلق سے کچھ سہولیات دینے کی بات کی گئی ہے۔

الحدیدہ میں جنگ بندی سے متعلق سمجھوتہ ڈھائی برس قبل سویڈن کی میزبانی میں ہوا تھا 18 نومبر 2017 سے اس معاہدے پر عمل درآمد کے اعلان کے باوجود سعودی اتحاد کی جانب سے اس معاہدے کی ایک دن بھی پاسداری نہیں کی گئی مآرب کی جانب یمنی فوج کی پیشقدمی اور اس صوبے کے ہاتھ سے نکل جانے کے اندیشے نے سعودی اتحادیوں کی راتوں کی نیندیں اڑادیں ہیں۔

دریں اثنا یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے ایک بار پھر یمنی عوام کے مسائل و مشکلات کے حل اور قیام امن کے لئے کسی بھی طرح کی سفارتی کوششوں کا صنعا کی جانب سے خیرمقدم کیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button