اہم ترین خبریںپاکستان

کسی بھی معاشرے میں عام شہریوں کو اس طرح بے جرم و خطا جبری گمشدہ کرنا قانون اور انسانیت کے خلاف ہے، علامہ اعجاز بہشتی

لہذا ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مکتب تشیع کے صبر کا امتحان نہ لیں اور ہمارے جوانوں کو جلد بازیاب کرائیں کسی نے اگر کوئی جرم کیا ہے تو اُسے عدالتوں میں پیش کیا جائے آئین اور قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے اور فوری طور پر انسانی حقوق کی پامالی روک لی جائے۔

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری یوتھ علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کچورا سکردو میں خطبہ جمعہ میں کراچی میں جاری دھرنے کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قوم و ملت کے مخلص جوانوں کو لاپتہ کرناسنگین جرم ہے ملت جعفریہ کے جوانوں کے ساتھ یہ سلوک برداشت نہیں کرسکتے۔

علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ شہر قائد میں آٹھ روز سے جوائن ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے ساتھ محب الوطن شہری، خواتین بچے ، بزرگ اور علماء پُر امن دھرنا دیئے بیٹھے ہیں جن کا مطالبہ اپنے پیاروں کی بازیابی ہے۔ کسی بھی معاشرے میں عام شہریوں کو اس طرح بے جرم و خطا جبری گمشدہ کرنا قانون اور انسانیت کے خلاف ہے۔ کئی کئی سال تک شہریوں کو غائب کرنا کونسا قانون ہے؟ اور کہاں کی انصاف، یہ سراسر انسانی حقوق کی پامالی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہم کسی مجرم کی حمایت کے لیے نہیں نکلے بلکہ ان بے قصور لوگوں کی آواز بن کر نکلے ہیں کہ جن کی فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے، علامہ مقصودڈومکی

لہذا ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مکتب تشیع کے صبر کا امتحان نہ لیں اور ہمارے جوانوں کو جلد بازیاب کرائیں کسی نے اگر کوئی جرم کیا ہے تو اُسے عدالتوں میں پیش کیا جائے آئین اور قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے اور فوری طور پر انسانی حقوق کی پامالی روک لی جائے۔

متعلقہ مضامین

یہ بھی ملاحظہ کریں
Close
Back to top button