مشرق وسطی

شام سے القاعدہ اور تکفیری دہشت گردوں کی یمن سپلائی

شیعیت نیوز: شام سے القاعدہ اور تکفیری دہشت گردوں کو یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز کا مقابلہ کرنے کے لئے صوبہ مآرب کی جانب روانہ کیا گیا ہے۔

یمنی انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ القاعدہ کے دہشت گرد صوبہ ابین میں ساحل کے قریب متعدد علاقوں میں شام سے دہشت گردوں کے یمن میں داخل ہونے کے منتظر ہیں۔

الاخبار کی رپورٹ کے مطابق عدن شہر میں سعودی اماراتی اتحاد کی کمانڈ نے صوبہ ابین میں القاعدہ کے دہشت گردوں کے کمانڈر کو ہدایت کی ہے کہ وہ جلد شام اور دیگر ممالک سے یمن میں داخل ہونے والے دہشت گردوں کے داخلے کو محفوظ بنائیں۔

سکیورٹی اور انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق القاعدہ اور تکفیری دہشت گردوں کو یہ مسلح عناصر منتقل کرنے کا کام سونپا گیا ہے جو شام سے بحرین کے راستے بحری جہاز کے ذریعہ صوبہ مآرب میں داخل ہونے والےہیں۔

یہ بھی پڑھیں : تہران بیجنگ تعاون سمجھوتہ واشنگٹن کے لیے انتباہ ہے، محمد باقر قالیباف

اسی طرح دو ہفتے قبل سلیم الشنعاء نامی ایک شخص کی سربراہی میں القاعدہ اور تکفیری دہشت گردوں کو الاصلاح پارٹی کے مسلح عناصر کے تعاون سے اور سعودی اتحاد کی مکمل شراکت کے ساتھ صوبہ ابین کے ساحل سے دور واقع علاقوں میں تعینات کیا گیا تھا۔

مقامی ذرائع کے مطابق وادی الحمرا ، یحمس ،المراقشہ اور الوضیع کے علاقوں میں القاعدہ کے دہشت گرد بغیر کسی خوف کے عوامی سطح پر موجود ہیں اور کھلے عام عکد میں واقع الاصلاح کی بیروکوں میں رفت و آمد کر رہے ہیں ۔

الاخبار کے مطابق گذشتہ ہفتے میں القاعدہ کے دہشت گردوں نے شام سے یمن میں داخل ہونے والے مسلح عناصر کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لئے عبوری کونسل کے عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں پر حملہ کیا۔

واضح رہے کہ یمن میں شامی دہشت گردوں کی آمد کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی کئی بار ایسا ہوچکا ہے، گذشتہ سال ستمبر میں تکفیری عناصر راید بن سعود بن معیلی ، سلمان بن علی حمد بن میقان اور عبداللہ المکنی کی سربراہی میں شام سےیمن میں داخل ہوئے تاکہ مآرب میں لڑ سکیں،ادھر یمنی عہدیداروں نے بار بار کہا ہے کہ القاعدہ کے دہشت گرد سعودی اتحاد کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button