سعودی عرب

محمد بن سلمان کی معزولی ان کے اقتدار میں باقی رہنے سے زیادہ خطرناک ہے، امریکہ

شیعیت نیوز: جو بائیڈن کی حکومت کا ماننا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے اقتدار کے جاری رہنے کا خطرہ، امریکہ کے لیے ان کی معزولی سے کم ہے اس لیے وہ سعودی حکومت اور اس کے ولی عہد کو معزول کرنے کے بجائے ان پر اپنی پالیسیاں مسلط کر رہا ہے۔

مشرق وسطیٰ کے امور میں امریکی ماہر ایف گریگوری غوز نے فارن افیئرز میگزین میں شائع ہونے والے اپنے ایک مقالے میں لکھا ہے کہ بائيڈن سعودی عرب کے فرمانروا پر اس بات کے لیے دباؤ ڈال سکتے ہیں کہ وہ محمد بن سلمان کو ہٹا کر ایک نئے رہنما کو اپنا ولی عہد بنائیں لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : تقریب مذاہب ، تفرقہ و تکفیریت اور دہشت گردی کا مؤثر جواب ہے، شیخ نعیم قاسم

امریکی ماہرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب کے اگلے بادشاہ کا تعین امریکہ کرے گا لیکن بن سلمان کے اقتدار میں باقی رہنے یا ہٹائے جانے کے بارے میں ان میں اختلاف ہے۔

ایک امریکی تجزیہ نگار نکولس کرسٹوفر نے نیویارک ٹائمز میں لکھا ہے کہ بن سلمان کا اقتدار میں رہنا امریکی مفادات کو نقصان پہنچائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : یوم الارض سرزمین فلسطین کی حمایت میں آواز بلند کرنے کا دن ہے، مجلس شورائے اسلامی

بروکنگز انسٹی ٹیوٹ کے سیاسی تجزیہ نگار بروس ریڈل نے روزنامہ گارڈین کو بتایا کہ امریکہ کا ہدف یہ ہے کہ سعودی عرب، خطے میں ایک اعتدال پسند اور مستحکم ملک بن کر رہے اور اس میں محمد بن سلمان کی کوئی پوزیشن نہ ہو لیکن پروفسیر ایف گریگوری کا کہنا ہے کہ بن سلمان کو اقتدار سے معزولی ، ان کے باقی رہنے سے زیادہ خطرناک ہے۔

بہرحال بن سلمان اقتدار میں باقی رہیں گے یا ہٹائے جائیں گے؟ یہ ابھی واضح نہیں اور اس بات کا امکان ہے کہ ان کا بھی ویسا ہی منحوس انجام ہوگا، جو شاہ ایران کا ہوا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button