مشرق وسطی

برسلز کانفرنس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، شام کی وزارت خارجہ

شیعیت نیوز: شام کی وزارت خارجہ نے برسلز میں شام کی امداد کیلئے ہونے والی کانفرس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ دمشق کی غیر موجودگی میں اس کانفرنس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

سانا کی رپورٹ کے مطابق شام کی وزارت خارجہ نے کل رات اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کے نام ایک پیغام میں کہا کہ دمشق حکومت کی غیر موجودگی میں اقوام متحدہ کی صدارت میں اس کانفرنس کا انعقاد اقوام متحدہ کے منشور اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔

شام کی وزارت خارجہ نے تاکید کی کہ شام کے خلاف امریکہ اوریورپی یونین کی خود سرانہ پابندیوں میں شدت اور وہ بھی اس کانفرنس کے انعقاد کے موقع پر انسانی حقوق کے موضوع کے منافی ہے۔

واضح رہے کہ شامی پناہ گزینوں کی حمایت سے متعلق 5 ویں عالمی کانفرنس، شام اور علاقے کے مستقبل کے موضوع پر 29 اور 30 مارچ کو برسلز میں منعقد ہوئی اور اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے ممالک نے شامی پناہ گزینوں کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد کرنے کیلئے 5 ارب 300 ملین یورو دینے کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کے بارے میں آیت اللہ خامنہ ای کی پیشگوئی صحیح ثابت ہو رہی ہے، سید نصر اللہ

دوسری جانب شامی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ نے الحسکہ میں اپنے غیر قانونی فوجی اڈے میں داعشی دہشت گردوں کو منتقل کیا ہے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوجیوں نے صوبے الحسکہ کے مشرق میں واقع الہول کی جیل سے چالیس داعشی دہشت گردوں کوہیلی کاپٹروں سے شہر الشدادی میں اپنے غیر قانونی فوجی اڈے منتقل کیا ہے۔

شام میں امریکی فوجی، داعشی دہشت گردوں کی مدد و حمایت کرتے رہے ہیں اور ضرورت کے مطابق ان عناصر کو ادھر سے ادھر منتقل کرتے ہیں۔

اس سے قبل شام کے صدر بشار اسد نے اعلان کیا تھا کہ امریکی فضائیہ اور نام نہاد داعش مخالف اتحاد کی کمان، داعشی دہشت گردوں کے فضائی اڈے میں تبدیل ہو چکی ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ شام میں امریکی فوجیوں کا وجود غیر قانونی اور اس ملک کی حکومت کی اجازت کے بغیر ہے اور امریکہ کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button