کابل اور ننگر ہار میں افغان فوج کی داعش کے خلاف کارروائی، دو داعشی ہلاک آٹھ گرفتار

شیعیت نیوز: کابل اور ننگر ہار میں افغان فوج کی کارروائی میں کم سے کم دو داعشی ہلاک ہوگئے جبکہ آٹھ دیگر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
افغان وزارت دفاع کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورس کے خصوصی دستوں نے کابل کے آٹھویں سیکورٹی زون میں ایک کارروائی کے دوران داعش کے ایک اہم رکن کو گرفتار کرکے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا ہے۔
اس سے پہلے افغانستان کے نیشنل انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا تھا کہ صوبہ ننگر ہار کے شہر غنی خیل میں فوجی آپریشن کے دوران سعودی کے نام سے مشہور عربستان نامی داعشی دہشت گرد کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔
افغان سیکورٹی اداروں کے مطابق سعودی نام کا یہ دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ کے متعدد واقعات میں پولیس کو مطلوب تھا۔
اس کارروائی کے دوران چھے داعشیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دو روز قبل صوبہ ننگر ہار کی انتظامیہ نے کابل یونیورسٹی میں انجام پانے والے خونریز حملے میں ملوث داعشی دہشت گرد کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کی جیلوں میں قید حماس رہنماؤں کی رہائی کے لیے غزہ میں مظاہرے
دوسری جانب افغانستان کے صدر نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے ملک کی آمدنی کا کم از کم نصف حصہ چوری ہو جاتا ہے۔
محمد اشرف غنی نے اتوار کے روز افغان نوجوانوں کی اعلی کونسل کے پہلے اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان کا بیشتر سرمایہ، علاقے میں اس کی پوزیشن سے متعلق ہے اس لئے کہ افغانستان ایشیا کے مرکز میں واقع ہے اور اگر افغانستان کے معدنیات کے سلسلے میں امور درست طریقے سے انجام دیئے جائیں تو افغانستان کی آمدنی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
افغان صدر نے اپنے ملک کے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ملک کے سرمائے کی چوری روکیں اور وزارت اقتصاد و خزانہ کے منصوبے میں شمولیت اختیار کریں۔
انھوں نے بہترین منصوبہ سازوں کو انعام سے نوازنے کی بات کرتے ہوئے نوجوانوں کی اعلی کونسل کے اراکین سے اپیل کی کہ وہ سرکاری اداروں اور دفاتر میں کام کرنے والوں کو بدعنوانی کے خلاف جدوجہد کا پابند بنائیں۔
واضح رہے کہ دو ہزار بیس کی بین الاقوامی رپورٹ میں بدعنوانی کے خلاف مہم کے اعتبار سے دنیا کے ایک سو اسّی ملکوں میں افغانستان کا شمار صرف انّیس پوائنٹ کے ساتھ ایک سو پینسٹھویں نمبر پر ہوتا ہے۔