مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی حکام نے دو ہفتوں کے دوران فلسطینیوں کی 26 املاک مسمار کیا، اوچا

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کی رابطہ تنظیم (او سی ایچ اے)’’اوچا‘‘ نے کہا ہے کہ اسرائیلی  حکام نے گذشتہ دو ہفتوں کے دوران ’’سیکٹر سی‘‘اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی26 املاک مسمار یا قبضے میں لے لیا۔

’’شہریوں کے تحفظ‘‘ عنوان سے جاری رپورٹ میں 2 مارچ سے 15 مارچ  2021 کے درمیان املاک کی مسماری کے واقعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔

اوچا کے دفتر نے بتایا ہے کہ انہدامی کارروائیوں  کے نتیجے میں 24 بچوں سمیت 42 افراد کو بے گھر کردیا گیا اور 120 بالواسطہ طور اس سے متاثر ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ’’سیکڑ سی‘‘میں 17 املاک مسمار کیا گئیں۔ دو  نابلس گورنری میں واقع عین شبلی گاؤں میں مسمار کیا گئیں۔ ملٹری نوٹس کے تحت مسمار کی گئی عمارتوں کی مسماری سے 17 افراد بے گھر ہوئے۔

خیال رہے کہ قابض‌اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غرب اردن اور بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں اور دیگر املاک کی مسماری کو روز کا معمول بنا رکھا ہے۔ مکانات مسماری کے واقعات میں ہزاروں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے محروم رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شیعہ عزاداروں کی جبری گمشدگیاں جاری، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے مرکزی رہنما رشید طوری سمیت2 عزادار اغواء

دوسری جانب فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق مائوں کے عالمی دن کے موقعے پر اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی مائوں کی تعداد 12 بیان کی گئی ہے۔

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہفتے کے روز مائوں کے عالمی دن کے موقعے 12 فلسطینی خواتین قیدی ایسی ہیں جو چھوٹے بچوں‌کی مائیں ہیں اور انہیں ان کے بچوں سے دور پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی خواتین کی تعداد 39 ہے جن میں سے 12 مائیں ہیں۔ انہیں دامون، ھشارون اور دوسرے بدنام زمانہ عقوبت خانوں میں بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرتے ہوئے قید کیا گیا ہے۔

امور اسیران کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی مائوں میں اسرا جعابیصم فدویٰ حمادہ، امانی الحشیم، حلوہ حمامرہ، نسرین حسن، ایناس عصافرہ، آیت الخطیب، ایمان الاعور، ختام السعافین، شروق البدن، خالدہ جرار، انہارالدیک جو ماں ہونے کے ساتھ ساتھ امید سے بھی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button