دنیا

قومی اقلیتی کمیشن کی وسیم رضوی کو ماحول بگاڑنے کے جرم میں وارننگ جاری

شیعیت نیوز: بھارت میں قرآن کریم کے خلاف وسیم رضوی کی ہرزہ سرائی پر بھارتی قومی اقلیتی کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے ماحول بگاڑنے پر سخت انتباہ جاری کیا ہے۔

اقلیتی کمیشن نے وقف املاک میں خرد برد کے ملزم وسیم رضوی کے بیان کو قومی مفاد کے بھی منافی قرار دیا ہے اور اگر بیان واپس لے کر معافی نہ مانگی تو قومی اقلیتی کمیشن معاملے کی شنوائی کر کے متعلقہ حکام کو کارروائی کا حکم دےگا۔

نفرت و لعنت کی علامت بن چکے وسیم رضوی کے خلاف قانون شکنجہ کستا نظرآ رہا ہے۔ ایک طرف جہاں جگہ جگہ اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جا رہی ہیں وہیں دوسری جانب ملت اسلامیہ کی شکایات پر قومی اقلیتی کمیشن نے اسے سخت نوٹس جاری کیا ہے۔

قومی اقلیتی کمیشن کے نائب چیئرمین عاطف رشید کی ہدایت پرحکومت ہند کے جوائنٹ سیکریٹری ڈینیل ای ریچارڈس کے دستخط کے ساتھ جاری کئے گئے نوٹس میں کہاگیا ہے کہ ’’کمیشن اس رائے کا حامل ہے کہ آپ نے جو بیان دیا ہے وہ ملک میں فرقہ وارنہ ماحول کو خراب کرنے کی سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں : شام کے خلاف برطانیہ کی پابندیاں غیر سفارتی ہیں، بشار جعفری

کمیشن نے رضوی کو بیان واپس لینے اور غیر مشروط معافی مانگنے کیلئے ۲۱؍ دن کا وقت دیاہے۔ بصورت دیگر کمیشن اس کے خلاف سماعت اور متعلقہ حکام کو ضروری کارروائی کی ہدایت جاری کرےگا۔

یہ نوٹس قومی اقلیتی کمیشن نے عبدالماجد نظامی ، علی رضا زیدی ، محمد فیضان چودھری اور مولانا سید نظر عباس کی شکایت پر جاری کیا ہے ۔نوٹس میں رضوی کو متنبہ کیاگیاہے کہ اس نے تعزیرات ہند کی دفعہ ۱۵۳؍ اے اور ۲۹۵؍ اے کی خلاف ورزی کی ہے ۔ اس کا بیان فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے والا ہے جس سے اقلیتی طبقہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

نوٹس میں یہ بھی تسلیم کیا گیا ہے کہ قرآن مجید کے تعلق سے جو بات کہی گئی ہے وہ قومی مفاد میں نہیں ہے ۔ کمیشن نے کہا ہے کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ جیسے آپ کا بیان فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کے لیے ایک منظم سازش ہے۔ جب ملک میں مختلف طبقات کے لوگ پر امن طریقہ سے اپنی زندگی گزار رہے ہیں تو آپ کا بیان قومی مفاد کے خلاف ثابت ہو رہا ہے۔‘‘

کمیشن نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس نے بھلے ہی4 افراد کی شکایت پر کارروائی کرتےہوئے رضوی کے خلاف نوٹس جاری کیا ہے مگر اسے اب تک 150 کے قریب شکایتیں موصول ہوچکی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button