سعودی عرب

سعودی عرب کی ایران کے خلاف اسلحے کے بائیکاٹ کی مدت میں توسیع

شیعیت نیوز: سعودی شاہی کابینہ نے ایران کے خلاف اسلحے کے بائیکاٹ کی مدت میں توسیع کی درخواست کی ہے۔

سعودی عرب کی شاہی کابینہ نے منگل کی رات ہونے والے اجلاس میں ایران کے خلاف اسلحے کے بائیکاٹ کی مدت میں توسیع کی درخواست کی ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی شاہی کابینہ نے کل رات ہونے والے اجلاس میں ایک بار پھر ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے جانے کے اپنے روایتی طریقہ کار کے مطابق درخواست کی ہے کہ ایران کے خلاف ہتھیاروں کے بائیکاٹ کی مدت بڑھائی جائے۔

سعودی عرب کی شاہی کابینہ نے دعوی کیا ہے کہ ایران تحریک انصاراللہ کی اسلحے کی ضروریات کو پورا کررہا ہے کہ جن کے ذریعے انصاراللہ سعودی عرب میں اپنے پیش نظراہداف کو نشانہ بنارہی ہے۔

آل سعود کی شاہی کابینہ کی جانب سے یہ درخواست ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے کہ جب سعودی اتحاد امریکہ کی نگرانی میں اپنے تباہ کن ہوائی حملوں اورغیرانسانی محاصرے کے ذریعے ملت یمن کی نسل کشی کررہی ہے۔

تحریک انصاراللہ نے بارہا کہا ہے کہ سعودی عرب کے فوجی ٹھکانوں اور اقتصادی مراکز پر حملے ریاض حکومت کو ملت یمن کے خلاف ظالمانہ محاصرہ ختم کئے جانے پر مجبور کرنے کے لئے کئے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایام ولادت امام حسینؑ و حضرت عباس علمدارؑ اہل اسلام کیلئے عید سے کم نہیں، زہر انقوی

دوسری جانب سعودی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ ریاض نے اپنی تیل کی تنصیبات پر یمنی جوابی حملوں کا اعتراف کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ یمن کی جانب سے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر ہونے والے جوابی حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

عرب نیوز چینل العربیہ کے مطابق سعودی وزارت توانائی کے ایک اعلی عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ سعودی بندرگاہ رأس تنورہ پر یمنی فورسز کی جانب سے ڈرون حملہ کیا گیا جبکہ یہ تمام کے تمام ڈرون طیارے سمندری رستے سے وہاں پہنچے تھے۔

رپورٹ کے مطابق سعودی بندرگاہ پر ہونے والے یمنی حملے میں بندرگاہ میں واقع ایندھن ذخیرہ کرنے کے ٹینکرز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ سعودی وزارت توانائی کے اعلی عہدیدار کا کہنا تھا کہ رأس تنورہ اور شہر الظہران میں واقع تیل کی تنصیبات آرامکو پر ہونے والے یمنی حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

العربیہ کے مطابق سعودی وزارت توانائی کے اعلی عہدیدار نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ سعودی تیل کی تنصیبات پر ہونے والے یمنی جوابی حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں!

متعلقہ مضامین

Back to top button