دنیا

نائجیریا میں فوجی قافلے پر بوکوحرام کا ایک اور حملہ

شیعیت نیوز: نائجیریا میں بوکوحرام کے حملے میں متعدد فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

نائجیریا کے شمال مشرقی صوبے ” بورنو” میں ایک فوجی قافلے پر ہوئے ایک دہشت گردانہ حملے میں 15 اہلکاروں سمیت اسپیشل فورس کے چار اہلکار اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

نائجیریا کی فوج کے ایک ترجمان محمد یریما کے مطابق دہشت گردی کے اس واقعے میں متعدد فوجی اہلکار زخمی بھی ہوئے کہ جنہیں ہسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔

بوکوحرام نے 2009 میں نائجیریا کے شمال مشرقی علاقے میں بڑے پیمانے پر قتل و خونریزی کا بازار گرم کئے جانے کے ساتھ ہی اپنے وجود کا اعلان کیا اور پڑوسی ممالک نیجر، چاڈ اور کیمرون تک اپنی دہشت گردانہ کارروائيوں کا دائرہ پھیلادیا۔

یہ بھی پڑھیں : کراچی، تکفیری دہشت گردوں کا رینجرز اہلکاروں پر حملہ، 7 افراد شدید زخمی

اقوام متحدہ کے انسانی بنیادوں پرامداد کرنے کے ادارے کی رپورٹ کے مطابق بوکوحرام نے حالیہ ایک عشرے کے دوران اپنے دہشت گردانہ اقدامات کے ذریعے 30 ہزار سے زيادہ افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیا جبکہ اس عرصے کے دوران 30 لاکھ سے زیادہ افراد اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔

بوکوحرام کو دہشت گرد گروہ داعش اور سعودی عرب سے متاثر بتایا جاتا ہے کہ جس نے عراق اور شام میں امریکی ایما پر سعودی عرب سمیت بعض عرب ممالک کی مدد و حمایت سے قتل و غارت گری کا بازار گرم کئے رکھا اور اب امریکہ ایک بار پھر اس سفاک گروہ کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

انہوں نے اس خط کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی دستاویز کے طور پر اندراج کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب نائیجیریا میں چینی بحری جہاز کے عملے کو بحری قزاقوں نے بھاری تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غرب اردن میں صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف فلسطینیوں کے مظاہرے

رپورٹ کے مطابق نائیجیریا میں فروری کے پہلے ہفتے میں مچھلی کا شکار کرنے والے چین کے بحری جہاز پر قزاقوں نے حملہ کرکے عملے کے 14 ارکان کو اغوا کرکے جہاز کو ایک جزیرے پر چھوڑ دیا تھا۔

ایک ماہ تک قزاقوں اور نائیجیریا کی حکومت کے درمیان جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد آج مغویوں کو 3 لاکھ امریکی ڈالر کے عوض رہا کردیا گیا۔

بحری جہاز کے مغویوں میں 6 چین، 3 انڈونیشیا، 4 نائیجیریا اور ایک گبون کا شہری شامل تھا۔

نائیجیریا کی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل محمد یحییٰ نے بتایا کہ تاوان کی ادائیگی کے بعد قزاقوں نے جہاز کے رہا کیے گئے عملے کو چینی ماہی گیری کی کشتی کے ذریعے واپس بھیج دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button