مقبوضہ فلسطین

بیت لحم میں اسرائیلی فوجیوں نے دو فلسطینی لڑکوں کو گولیاں مار دیں

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں الخضر کے مقام پر دو فلسطینی لڑکوں پر اندھا دھند گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں دونوں شدید زخمی ہوگئے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض صیہونی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان ابو سود کے مقام پر جھڑپیں شروع ہوئیں۔ اس موقعے پر قابض فوج نے فلسطینی شہریوں‌ پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 17 سالہ دو فلسطینی لڑکے شدید زخمی ہوگئے۔ ان میں سے ایک کی ٹانگ اور پیٹ میں گولیاں لگیں جس کے نتیجے میں اس کی زندگی خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔ دوسرے کی ٹانگ میں‌ گولی لگی ہے۔ دونوں فلسطینی لڑکوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں ایک صیہونی کالونی کے قریب سے ایک لڑکی کو حراست میں لیا ہے جس پر ایک صیہونی آباد کار پر چاقو سے حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عوامی تنظیم حشد الشعبی کی کارروائی، نینوا اور صلاح الدین میں 12 داعشیوں کی ہلاکت

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی لڑکی پر فائرنگ کی جب اس نے جبل الریسان کے مقام پر ایک صیہونی کالونی میں گھس کر یہودیوں پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تھی۔

خیال رہے کہ اسی کالونی میں گذشتہ برس جولائی میں ایتان زئیو نامی ایک صیہونی آباد کار نے راس کرکر کے مقام کے رہائشی فلسطینی خالد نوفل کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔

شہید فلسطینی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کو قابض فوج اور صیہونی آباد کاروں نے ماورائے عدالت شہید کیا ہے۔ شہید شادی شدہ اور ایک بچے کا باپ تھا۔ اس کا تعلق جبل الریسان سے تھا اور اسے اس وقت گولیان ماری گئیں جب وہ اپنے گھر کا کام کررہا تھا۔

مقامی فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ جبل الریسان کا علاقہ صیہونی آباد کاروں اور قابض فوج کی مسلسل دست برد کا شکار ہے۔ اس علاقے پر اسرائیلی فوج نے 1983ء کو قبضہ کیا تھا اور اس کی ایک ہزار دونم اراضی قبضے میں لے لی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button