اہم ترین خبریںیمن

یمنی پناہ گزینوں کے کیمپوں پر سعودی جنگی طیاروں کی بمباری

شیعیت نیوز: یمن کے صوبے مآرب کی انسانی امور کی اعلی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمنی پناہ گزینوں کے کیمپوں پر شدید بمباری کی ہے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس کونسل نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ یمنی پناہ گزینوں کے کیمپوں کو سعودی اتحاد کی جانب سے چھے بار جارحیت کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کی اس جارحیت کا مقصد ان کیمپوں میں موجود یمنی پناہ گزینوں کو ہراساں کرنا اور انھیں سعودی اتحاد کے زیرکنٹرول علاقوں میں نقل مکانی پر مجبور کرنا ہے تاکہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے مقابلے میں یمن کے ان پناہ گزینوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ ان کیمپوں میں آٹھ سو سے زائد یمنی گھرانے رہائش پذیر ہیں اور گذشتہ پانچ سالوں سے اب تک ان کا یہی رہائشی مقام بنا رہا ہے۔

صوبے مآرب گذشتہ برسوں کے دوران سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے چالیس ہزار سے زائد بار فضائی حملوں کا نشانہ بنا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں کی تعداد میں یمنی گھرانے بے گھر ہوئے ہیں اور اس صوبے کی بنیادی تنصیاب بالکل تباہ ہو گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : صافر آئل فیلڈ کو نشانہ بنایا تو آرامکو آئل ریفائنری کو تہس نہس کردیا جائے گا، یمن

دوسری جانب من کی انصاراللہ تحریک کے ترجمان نے یمن کی امداد کے نام سے منعقدہ کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ کیسی کانفرانس ہے جو جارح ممالک کی شرکت کے ساتھ منعقد ہورہی ہے۔

محمد عبد السلام نے ایک ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ اقوام متحدہ جانب سے متعدد ممالک سے مدد فراہم کرنے کی درخواست کی وجہ سےحملہ آور ممالک کو ذمہ داری سے استثنیٰ نہیں دیا جاسکتا ہے، انہوں نے طنزیہ انداز میں مزید کہاکہ جارح ممالک نے روزانہ کی بنیاد پر فضائی حملے ، وحشیانہ محاصرہ ، پٹرولیم مصنوعات پر پابندی ، صنعا بین الاقوامی ہوائی اڈے کی بندش اور انسانیت سوز تباہی سمیت متعدد کاروائیوں کے ذریعہ ہمیں سب سے بڑی امداد فراہم کی ہے۔

عبد السلام نے مزید کہاکہ جارحیت اور محاصرے کے سائے میں یمن کے بارے میں انسانیت دوستانہ کانفرنسیں جارح ممالک کو اتنی جرأت دیتی ہیں کہ وہ اپنے آپ کو سب کے سامنے اچھا دکھائیں اور دکھاوا کریں کہ وہ امدادی ہیں اور جارحیت پسند نہیں ،اس طرح بھی یمن کی کوئی مدد ہوتی ہے۔

انصاراللہ کے ترجمان نے یہ بھی زور دیا کہ یمنی قوم کو درپیش مشکلات کی مکمل ذمہ داری جارح ممالک پر عائد ہوتی ہے اور انہیں جارحیت اور محاصرے کا خاتمہ کرنا چاہئے نیز امداد کو روکنا نہیں چاہئے۔

واضح رہے کہ یمن کی امداد کے نام سے اقوام متحدہ کی نگرانی میں بین الاقوامی کانفرانس ہو رہی ہے اور اس میں انھیں ممالک کو دعوت دی جاتی ہے جو اس ملک کے خلاف جارحیت انجام دے رہے ہیں اس سے بھی بڑھ کر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل یمنی بچوں کی ناقابل بیان حالت کا ذکر تو کرتے ہیں پر یہ نہیں کہتے کہ ایسا ہوا کیوں ہے اور کس نے اس ملک کو انسانی تاریخ کے بدترین بحران تک پہنچا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button