دنیا

روس جوہری معاہدے میں امریکی واپسی کے ’’چینی منصوبے‘‘ سے متفق ہے، سرگئے ریابکوف

شیعیت نیوز: روسی ڈپٹی وزیر خارجہ سرگئے ریابکوف نے خبرنگاروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو نے ایرانی جوہری معاہدے میں امریکہ کی واپسی سے متعلق کثیر الجہتی ملاقاتوں کے حوالے سے واشنگٹن اور شنگھائی کے ساتھ گفتگو کی ہے۔

روسی ڈپٹی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ چین کی اس پیشکش پر ہم چینی اور امریکی حکام کے ساتھ مزید گفتگو جاری رکھیں گے،انہوں نے کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ کثیر الجہتی ملاقاتوں کی کامیابی کے لئے اس کے نتائج پر کم از کم تفاہم ضروری ہے، تاہم کثیر الجہتی ملاقاتوں میں شرکت کے حوالے سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔

سرگئے ریابکوف نے کہا کہ اگر تمام فریق چاہتے ہوں تو امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے میں واپسی پر مبنی چینی پیشکش کے حوالے سے تیزی کے ساتھ بندوبست کیا جا سکتا ہے جبکہ اگر تمام فریق اس ملاقات میں اپنی شرکت کا اعلان کر دیں تو یہ رابطہ نہ صرف فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے بلکہ اس کے ذریعے چینی پیشکش کے انعقاد کے لئے ضروری شرائط بھی تیزی کے ساتھ فراہم کی جا سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شیخ زکزاکی پر ظلم پور بشریت پر ظلم ہے، نائیجیریا کے ایک اہم پادری

دوسری جانب روس کے دارالحکومت ماسکو میں برفباری کا پچاس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

ماسکو میں تین روز سے جاری برف باری کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں اور جگہ جگہ برف کے پہاڑ بن گئے جبکہ گھروں کی چھتیں برف کے بوجھ سےگرپڑیں۔

گاڑیاں کئی فٹ برف میں پھنس گئیں جبکہ سڑکوں پر برف کی موٹی تہہ لگنے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور مسافرگاڑیوں سے اترکر پیدل ہی منزل کی جانب چل پڑے۔

برفباری کے باعث 45 سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ 5 پروازیں منسوخ کردی گئیں۔ روسی میڈیا کے مطابق ہفتے کے روز تک ماسکو میں 22 انچ (56 سینٹی میٹر) برف پڑچکی ہے جبکہ درجہ حرارت منفی 15سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

حکام کے مطابق گزشتہ تین روز سے جاری برفباری نے 50 سالہ ریکارڈ توڑ دیا جبکہ اس سے قبل 1973 میں اس قدر برف باری ہوئی تھی۔ شہری انتظامیہ سڑکوں پر پڑی برف ہٹانے کیلئے امدادی کاموں میں مصروف ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button