اہم ترین خبریںسعودی عرب

آل سعود کے ہاتھوں سعودی شہری حمد السدیری کے بچوں کا اغوا

شیعیت نیوز: آل سعود کے دربار سے وابستہ پولیس نے سعودی شہری حمد السدیری کی گرفتاری کے لئے اس کے بچوں کو اغوا کرلیا ہے۔

سعودی حکومت نے باپ کو گرفتار کرنے کے مقصد سے اس کے دو معصوم بچوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

سعودی عرب میں انسانی حقوق کے کام کرنے والے ایک سرگرم کارکن نے اپنے دو بچوں کی سعودی اہلکاروں کے ہاتھوں حراست میں لئے جانے کی خبردی ہے۔

اطلاعات کے مطابق امریکہ میں مقیم انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے سعودی شہری حمد السدیری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی سیکورٹی اہلکار اس کے دوبچوں کو گرفتار کرکے لے گئے تاکہ میں خود کو سعودی فورسز کے حوالے کردوں۔

بتایا جاتا ہے کہ حکومت آل سعود نے حمدالسدیری کی اہلیہ پر چند سال قبل دباؤ ڈالا تھا کہ وہ اپنے شوہر سے طلاق لے کہ بچوں کی سرپرستی اپنے ذمہ لینے کی درخواست دائر کرے۔

حمد السدیری نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ آل سعود سعودی عرب کا صرف پیٹرول ہی چوری نہیں کرتے بلکہ اس سرزمین کے بچوں کو بھی اغوا کرلیتے ہیں۔

اس سے قبل سعودی عرب کے خفیہ محکمے کے سابق سربراہ کی گرفتاری کے لئے بھی آل سعود نے ایک غیرانسانی اقدام کے تحت ان کے دو بچوں سارہ اور عمر کو گرفتار کرلیا تھا، تاکہ سعدالجبری کینڈا سے سعودی عرب واپس آکر خود کو پولیس کے حوالے کردیں۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کی جگہ، خالد بن سلمان یا محمد بن نائف ؟

دوسری جانب سعودی پروپیگنڈے کے برخلاف سعودی ولی عہد شہزادہ کی زندگی کے بارے میں موصول ہونے والی اطلاعات اس بات کا اشارہ کرتی ہیں کہ انہوں نے اپنے پہلے دو سال کے عہدے کے دوران صرف اپنی تفریح پر ایک ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔

افریقہ رپورٹ ویب سائٹ پرشائع ہونے والی ایک رپورٹ میں ولی عہد شہزادہ اور سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان نے تفریح پر ایک ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔

بن سلمان کے سعودی عرب میں اقتدار سنبھالنے کے بعد 2015 سے لے کر 2017 تک انھوں نے تقریبات ، کروز جہازوں اور ماڈل خواتین پر 1.18 بلین ڈالر خرچ کیے ہیں۔

سلمان بن عبد العزیز کے سعودی عرب کے تخت شاہی پر بیٹھنے کے بعد ان کے بیٹے نے سعودی خزانوں اور املاک تک لامحدود رسائی حاصل کی اور اس ملک کے بے دخل ولی عہد شہزادہ محمد بن نایف چہرے کو مسخ کرنے کے لئے بہت پیسہ خرچ کیا۔

سعودی ولی عہد شہزادہ کے برسر اقتدار آنے کے وقت ریاض میں گرمی تھی ،انھوں نے اس گرمی سے بچنے کے لئے خفیہ طور پر یورپی شہروں جیسے پیرس ، وغیرہ میں جانے کا فیصلہ کیا ، اور بالآخر مالدیپ میں سکونت اختیار کی، ان سفروں میں وہ عام طور پر تنہا نہیں جاتے تھے بلکہ ان کے دوستوں کے چھوٹے چھوٹے گروپ مہمان کی حیثیت سے ان کے ساتھ جاتے تھے، سعودی ولی عہد شہزادہ کے ساتھ درجنوں افراد ہوتے تھے اور کہا جاتا ہے کہ ان سفروں کے دوران انھوں نے کھانے پینے پر بہت زیادہ رقم خرچ کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button