سعودی عرب

سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کی جگہ، خالد بن سلمان یا محمد بن نائف ؟

شیعیت نیوز: امریکی نظریہ پردازوں نے محمد بن نائف کو بن سلمان کا مناسب ترین نعم البدل قراردیا ہے۔

امریکی ادارے ’’ بروکنگز‘‘ نے محمد بن نائف کی رہائی کے لئے سعودی ولی عہد پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے محمد بن نائف کو واشنگٹن کا قریبی ترین مہرہ قرار دیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے تحقیقاتی ادارے بروکنگز نے اپنی ایک رپورٹ ميں انکشاف کیا ہے کہ سابق ولی عہد محمد بن نائف کا کوئی جرم نہیں ہے اور وہ امریکہ کے لئے بن سلمان کی جگہ ایک مناسب آپشن ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق بن نائف کو جیل میں ڈالے جانے کی بنیادی وجہ صرف یہ ہے کہ وہ محمد بن سلمان کے لئے مشکلات کھڑی نہ کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں : وفاق المدارس الشیعہ نے علامہ جواد نقوی سمیت دیگر کو الاٹ شدہ نئے مدارس بورڈ کو مسترد کردیا

بروکنگز نے محمد بن سلمان کو ایک خطرناک فرد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ محمد بن نائف کی زندگی اس وقت خطرے میں ہے۔ رپورٹ میں بائیڈن انتظامیہ کو مشورہ دیا گیا ہے کہ فوری طور پر بن نائف کے لئے قدم اٹھایا جائے کیونکہ وہ امریکہ کی قومی سلامتی کے لئے انتہائی موثراور مفید ترین فرد ہے۔

واضح رہے امریکی نظریہ پردازوں اور سیاسی حلقوں کی جانب سے بن سلمان کی جگہ ان کے چھوٹے بھائی خالد بن سلمان کی ولیعہدی کے اشارے بھی دیے جاتے رہے ہیں۔

واضح رہے محمد بن نائف کو جنوری 2017 میں ولیعہدی سے ہٹاکر ان کی جگہ شاہ سلمان نے اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو اپنے جانشین کے طور پر منسوب کیا تھا۔ محمد بن سلمان نے 5 مارچ کو نائف کو غداری کے الزام میں گرفتارکرنے کے بعد جیل میں ڈال دیا۔

یہ بھی پڑھیں : تحفظ عزا لانگ مارچ سندھ بھر سے قافلے کراچی کی طرف روانہ

دوسری جانب سعودی عرب میں سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے امام کعبہ ڈاکٹر شیخ عبدالرحمان السدیس نے کہا ہے کہ دنیا میں دو جگہیں جہاں کورونا وائرس نہیں پہنچ پایا، خانہ کعبہ اور مسجد نبویؐ ہیں۔

سعودی عرب میں سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے امام کعبہ نے کہا کہ جن مقامات میں یہ وبا اللہ کے حکم سے داخل ہی نہیں ہو پائی ان میں خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ؐشامل ہیں۔

سعودی حکومت نے وائرس سے بچاؤ کے لیے مثالی اقدامات کیے جس کے باعث ملک میں یہ وبا دنیا کے باقی ممالک کے مقابلے میں اس قدر تیزی سے نہیں پھیلی۔

امام کعبہ نے عمرے کے لیے آنے والے زائرین پر زور دیا کہ وہ سعودی حکومت کے حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل کریں تاکہ اس وبا سے محفوظ رہ سکیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button