یمن

پہلے جارح ممالک حملے روکیں، ہم اپنا دفاع جاری رکھیں گے، یمنی قومی مذاکراتی ٹیم

شیعیت نیوز: یمن کی قومی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ جس فریق کو یمن کے خلاف اپنے حملوں کو روکنا چاہئے وہ ہم نہیں، جارح سعودی اتحاد ہے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبد السلام نے کہا ہے کہ برطانوی حکمرانوں کو یمن کے محاصرے اور اس کے خلاف جارحیت جاری رکھنے کے سلسلے میں اپنے اقدامات کی یاد دہانی کرانا چاہئے۔

ان کا یہ بیان اس ملک میں برطانوی سفیر کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے مآرب اور الجوف کے محاذوں پر انصاراللہ کے حملے روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔

محمد عبد السلام نے مزید کہا کہ جو قوم اپنی سرزمین کی دفاع کر رہی ہے وہ صحیح راستے پر چل رہی ہے اور جب تک محاصرہ ختم نہیں ہو جاتا اور جارحیت بند نہیں ہوتی اس وقت تک وہ اپنا دفاع جاری رکھے گی۔

یہ بھی پڑھیں : ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی کی 42 سالگرہ قومی عقیدت کے ساتھ منائی جارہی ہے

دوسری جانب یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے ممبر نے کہا کہ ملک میں امن اسی صورت میں ہوگا جب سعودی اتحاد کے حملوں کا خاتمہ ہوگا۔

المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ یمن پر حملے اور ملک کا محاصرہ کرنے کے ساتھ جارحیت پسندوں کا امن کا مطالبہ میڈیا پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ امن کے حصول کے لئے جارح ممالک یعنی ریاستہائے متحدہ امریکہ ، برطانیہ ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے یمن کا محاصرہ ختم کرنے کے سنجیدہ فیصلے کے اعلان کی ضرورت ہے۔

الحوثی کا کہنا تھا کہ جارح ممالک یمن میں قیام امن کے مطالبے کرکے قاتل اور مقتول کی جگہ بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ اس ملک کے خلاف حملے جاری ہیں۔

یادرہے کہ کل بھی یمنی قومی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ محمد عبد السلام نے کہا تھا کہ جس کو یمن میں اپنے حملوں کو سب سے پہلے روکنا ہوگا وہ حملہ آور اور مجرم طاقتیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ برطانیہ اور دوسرے ممالک کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ وہ یمن پر حملہ کرنے اور اس کے عوام کا محاصرہ کرنے کے اپنے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button