یمن میں سعودی اور اماراتی فوجیوں میں شدید خونریزجھڑپیں

شیعیت نیوز: جنوبی یمن کے جنوبی علاقے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ فوجیوں کے درمیان خونریزجھڑپیں شدت اختیار کر گئی ہیں۔
اسلامی ملکوں کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن یونین کی انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق یمن کے صوبےمآرب میں سعودی حمایت یافتہ یمن کی مستعفی حکومت کے فوجیوں اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ عبوری کونسل کے مسلح گروہوں کے درمیان خونریزجھڑپیں جاری ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق عبوری کونسل کے مسلح گروہوں نے صوبے ابین کے الطریہ علاقے میں سعودی حمایت یافتہ یمن کی مستعفی حکومت کے فوجیوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی۔
یہ بھی پڑھیں : سعودی ولیعہد کی فرانسیسی حکومت کو ایران کے خلاف بھاری مالی امداد کی پیشکش
سعودی عرب کے حمایت یافتہ یمن کی مستعفی حکومت کے صدر منصور ہادی کے حامی فوجیوں اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ عبوری کونسل کے مسلح گروہوں کے درمیان یہ جھڑپیں یمن میں اپنا اپنا اثرو رسوخ بڑھانے کے لئے ہو رہی ہیں۔
یہ جھڑپیں عدن اور اس کے اطراف کے علاقوں سے شروع ہوئی ہیں جن کا دائرہ دیگر علاقوں تک پھیل گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق صوبہ مآرب میں اصلاح گروہ کے آلہ کاروں نے جمعرات کو متحدہ عرب امارات کے حامی سمجھے جانے والے سلفی گروہ کے ایک سرغنہ کو اغوا کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی امریکہ اور بعض یورپی و مغربی ممالک کی حمایت کے زیر سایہ گزشتہ چھے برس سے یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنائے ہوئے ہیں اور اس دوران اب تک آل سعود کے براہ راست حملوں سے سترہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں دربدر ہو کر بے سرو سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ جبکہ یمنی عوام کے خلاف مسلط کردہ اس وحشیانہ جنگ و جارحیت سے سعودی اتحاد کا اب تک کوئی بھی مقصد پورا نہیں ہوا ہے۔