دنیا

ٹرمپ کے حکم پر امریکی پرچم سرنگوں ، ٹرمپ نہیں تو جنگ ہوگی

شیعیت نیوز: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے حکم دیا ہے کہ بیرون ملک امریکی سفارت خانوں اور نمائندہ دفاتر پر امریکی پرچم سرنگوں کر دیا جائے۔ دوسری طرف ٹرمپ کے حامیوں نے جو پوسٹیں تحریر کی ہیں ان میں ’ٹرمپ نہیں تو جنگ ہوگی‘۔

ٹرمپ کی جانب سے یہ حکم کانگریس پر حملے کے دوران مارے جانے والے پولیس اہلکار کے ساتھ ہمدری کے طور پر جاری کیا گيا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ٹرمپ کی جانب سے یہ حکم کانگریس پر حملے کے دوران مارے جانے والے پولیس اہلکار کے ساتھ ہمدری کے طور پر جاری کیا گيا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کراچی، سانحہ مچھ کے خلاف ناتھا خان برج پر دھرنا، سرکاری مدعت میں مقدمہ درج

قومی پرچم سرنگوں کئے جانے کا حکم ایک ایسے وقت جاری کیا گیا ہے کہ امریکی عوام کی اکثریت کا خیال ہے کہ کانگریس پر ٹرمپ کے حامیوں کا حملہ، خود انکے اکسانے پر کیا گیا تھا۔

پولیس اہلکار کی ہلاکت پر وائٹ ہاؤس اور بیرون ملک امریکہ کے نمائند دفاتر میں قومی پرچم سرنگوں کے احکامات کے باوجود ٹرمپ نے مقتول پولیس افسر کے اہل خانہ سے کسی قسم کا رابطہ نہیں کیا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر کے انتہا پسند حامیوں نے منتخب صدر کی تقریب حلف برداری کے موقع پر ملک میں بدامنی پھیلانے اور آشوب بپا کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

سی این این کے مطابق سماجی رابطوں کے مختلف چینلوں پر ایسی پوسٹیں گردش کر رہی ہے جن میں منتخب صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کے موقع کشیدگی کو شدید کرنے اور آشوب پھیلانے کی باتیں کی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : پابندیاں نہ ہٹیں تو ایٹمی معائنہ کاروں کو نکال باہر کریں گے، ایرانی پارلیمنٹ

سماجی رابطوں کے مختلف چینلوں پر ٹرمپ کے حامیوں نے جو پوسٹیں تحریر کی ہیں ان میں ’ٹرمپ نہیں تو جنگ ہوگی‘، ’اسلحہ چلانا نہیں آتا تو ابھی سیکھو کیسے چلاتے ہیں‘، ’ہم سرکاری عمارتوں پر حملہ کریں گے‘، ’پولیس والوں، سیکورٹی اہلکاروں، سرکاری ملازمین اور سی آئی ڈی والوں کو قتل کر دیں گے‘ اور ’ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیں گے‘، جیسے جملے شامل ہیں۔

سماجی رویوں کی اصلاح کے لیے کام کرنے والی ایک غیرسرکاری امریکی تنظیم کے سربراہ جاناتھن گرین بلاٹ نے اس صورتحال پر انتہائی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم انتہا پسند نوجوانوں کی رجز خوانی کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور ان کی جانب سے تشدد کی کوششیں بعید از امکان نہیں ہیں۔

ادھر روز نامہ نیویارک ٹائمز نے رپورٹ دی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار کی پر امن منتقلی سے متعلق اپنے بیان پر پیشمانی کا اظہار کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک خصوصی اجلاس کے دوران اپنے اس ویڈیو پیغام پر پیشمانی ظاہر کی ہے جس میں انہوں نے منتخب امریکی صدر کو پرامن طریقے سے اقتدار منتقل کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ ہرگز اپنے عہدے سے استعفی نہیں دیں گے۔

وائٹ ہاؤس کے تین مشیروں نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ اقتدار سے علیحدگی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ ٹرمپ نے جمعرات کو اپنے ایک ویڈیو پیغام میں، کانگریس پر اپنے حامیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہہ دیا تھا کہ ملک میں اقتدار کی منتقلی پرامن طور پر انجام پائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button