دنیا

افغانستان میں بد امنی عروج پر، متعدد دہشتگردانہ حملے

شیعیت نیوز: افغانستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے متعدد دہشتگردانہ حملے پیش آئے ہیں۔ دوسری طرف کابل کے جنوبی علاقے کارتہ نو میں ایک مقناطیسی بم کے دھماکے میں افغانستان کے ترجمان ضیا ودان اپنے دو ساتھیوں سمیت جاں بحق ہو گئے۔

افغانسان نیوز ایجنسی آوا پریس کے مطابق ڈائیکنڈی کے ڈپٹی گورنر محمد علی ارزگانی نے طالبان کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ بارودی سرنگ کا یہ دھماکہ کجران ضلع میں واقع ایک سیکورٹی چیک پوسٹ کے قریب ہوا۔

دوسری جانب صوبہ سرپل کے پولیس چیف نے بتایا ہے کہ طالبان نےضلع سومہ قلعے کے گاؤں نادر آباد میں ایک فوجی اہلکار کے گھر میں گھس کر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں اس کی بیوی جاں بحق ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں : سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ کا رواں ہفتے کوئٹہ جانے کا فیصلہ

اس درمیان افغان دارالحکومت کابل میں بھی ہفتے کی صبح ایک دہشت گردانہ بم دھماکے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔

فائرنگ اور دھماکوں کے یہ واقعات ایسے وقت میں پیش آئے جب دوحہ میں بین الافغانی مذاکرات کے ہفتے سے شروع ہونے کی توقع ہے۔

دوسری جانب افغانستان کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ دارالحکومت کابل کے جنوبی علاقے کارتہ نو میں ایک مقناطیسی بم کے دھماکے میں ترجمان ادارۂ سکیورٹی امور کی گاڑی تباہ اور ترجمان ضیا ودان اپنے دو ساتھیوں سمیت جاں بحق ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی فوج کا انخلا محاذ استقامت کے کمانڈروں کی شہادت کے انتقام کی مانند ہے، حشد الشعبی

افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے نامہ نگاروں سے گفتگو میں اس حملے کا ذمہ دار طالبان کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتار کئے جانے والے دہشت گردوں نے اعتراف کیا ہے کہ ان کا تعلق طالبان گروہ سے ہے۔

طارق آرین نے کہا کہ ان دہشت گردوں کے خلاف جلد سے جلد قانونی کاروائی کر کے سزا دی جائے گی۔

ہفتے کے روز بھی کابل ایرپورٹ کے راستے میں ایک گاڑی مقناطیسی بم دھماکے کا نشانہ بنی اور تباہ ہو گئی تھی جس میں ایک شخص مارا گیا تھا۔

واضح رہے کہ کابل میں متعدد دہشتگردانہ حملے تیز ہو گئے ہیں جن میں سرکاری عہدیداروں کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اگرچہ طالبان نے حال ہی میں کابل سمیت افغانستان کے مختلف علاقوں میں اس قسم کے ہونے والے حملوں میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کی ہے تاہم حکومت اور سیکورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں ملوث جن افراد کو بھی گرفتار کیا جا رہا ہے انہوں نے اپنا تعلق طالبان گروہ سے بتایا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button