یمن

سعودی اور اماراتی سو سالہ قدیمی صیہونی منصوبے کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں، یمنی وزیر اعظم

شیعیت نیوز: یمنی وزیر اعظم عبد العزیز بن حبتور نے زور دے کر کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یمن پر اپنے تسلط کے ساتھ ہی یمن کی تقسیم کے مشترکہ منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔

یمن کی سالویشن حکومت کے وزیر اعظم عبد العزیز بن حبتور نے المسیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات یمن کے کچھ شہروں، جزیروں اور اڈوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ سعودی عرب دوسرے علاقوں پر قابض ہونا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آج ٹرمپ کی مجرمانہ حقیقت، خود امریکی عوام کے سامنے آ گئی، حسن نصر اللہ

یمن کی سالویشن حکومت کے وزیر اعظم نے کہا کہ عرب و اسلامی علاقوں کی تقسیم کا منصوبہ سو سال پہلے تیار کیا گیا ہے اور اس کا مقصد صیہونیوں کی سازش کو عملی جامہ پہنانے میں مدد کرنا اور فلسطین پر قبضہ جمانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سابق فلسطینی میئر صیہونی شرپسندوں کے قاتلانہ حملے میں زخمی

یمنی وزیر اعظم بن حبتور نے سعودی عرب اور امارات کے ایجنٹوں کے آپس میں متحد ہونے کے دعوے کو سراسر جھوٹ قرار دیا اور کہا کہ سعودی ایجنٹوں کے درمیان گہرے اختلافات ہیں اور آئندہ بھی ان کے درمیان جھڑپیں ہوں گی اور یمن میں ان کی توسیع پسندی کے باعث ان کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔

یمنی وزیر اعظم بن حبتور نے سازش رچنے والے عرب حکام کو علاقے میں صیہونی ، مغربی اور امریکی سازش کا حصہ قرار دیا اور کہا کہ بعض عرب ممالک کے برخلاف ایران نے ہمیشہ ہی فلسطینی عوام کا ساتھ دیا ہے۔

سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر یمن کو جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے اور اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے۔ مارچ دو ہزار پندرہ سے جاری اس جارحیت کے نتیجے میں سترہ ہزار سے زائد بے گناہ یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر بھی مجبور ہونا پڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button