مقبوضہ فلسطین

صیہونی پولیس کے ہاتھوں مسجد اقصیٰ کی نمازی اور سرکردہ سماجی رہنماؤں کی گرفتاری

شیعیت نیوز: اسرائیلی پولیس نے ایک کارروائی کے دوران مسجد اقصیٰ کی مستقل نمازی اور سرکردہ سماجی کارکن ھنادی حلوانی کو گرفتار کرنے کے بعد ایک تفتیشی مرکز منتقل کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ھنادی الحلوانی کو قابض صیہونی فوج نے گذشتہ روز مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط کے باہر سے گرفتار کیا گیا۔

خیال رہے کہ ھنای الحلوانی کو اسرائیلی فوج نے 3 دسمبر کو حراست میں لینے کے بعد چند گھنٹے حراست میں رکھا جس کے بعد انہیں رہا کریا تھا۔

ھنادی الحلوانی نے ایک جیکٹ پہن رکھی تھی جس پر لکھا تھا کہ ’’باب رحمہ ہمارا اور مسجد اقصیٰ ہمارا ایمان ہے‘‘۔

تین دسمبر کو گرفتاری کے بع حلوانی نے تفتیش کاروں سے کہا تھا کہ اس پر عائد کردہ الزامات بے بنیا ہیں۔ اسے محض مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی اور مسجد کے تحفظ کے لیے سرگرمیوں کے الزام میں گرفتار کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کی اسرائیل دوستی کی خاطر انڈونیشیا کو 2 ارب ڈالر کی پیشکش، جکارتہ نے ٹھکرا دی

دوسری طرف قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر سے تعلق رکھنے والی ایک سرکردہ سماجی اور مذہبی رہنما اور مسجد اقصیٰ کی نمازی رایدہ سعید پر چھ ماہ کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز رایدہ سعید کو اسرائیلی ملٹری پولیس نے مسجد اقصیٰ سے گرفتار کیا اور اسے پرانے بیت القدس شہر میں قائم ایک پولیس سینٹر منتقل کیا گیا۔ وہاں پر اسے ایک نوٹس تھمایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے اس کی سرگرمیوں کے پیش نظر اس کی مسجد اقصیٰ میں داخلے پر چھ ماہ کی پابندی عائد کی ہے۔

رایدہ سعید نے اسرائیلی حکام کی طرف سے اس پابندی کو مذہبی امور اور عبادت میں مداخلت کی شرمناک اور گھنائونی کوشش قرار دیتے ہوئے نوٹس مسترد کر دیا ہے۔

اس کا کہنا ہے کہ مجھے اور دوسرے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں آنے سے روکنا یہودی انتہا پسندوں کو قبلہ اول میں مذہبی رسومات کی ادائیگی کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button