سعودی عرب

سعودی عرب میں 100 سے زائد علماء اور خطیب نظر بند اور عہدوں سے برطرف

شیعیت نیوز: سعودی عرب میں ایک سو سے زائد امام جمعہ و الجماعت اور خطیبوں کو اخوان المسلمین کے خلاف بات نہ کرنے کی وجہ سے برطرف کردیا گیا۔

رای الیوم کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے اسلامی امور کے وزیر عبد اللطیف آل الشیخ نے اسلامی امور اور ارشاد کے ادارے کی درخواست پر ایک سو سے زائد امام جمعہ و الجماعت اور خطیبوں کو ان کے عہدوں سے برطرف کرنے کے احکامات جاری کئے۔

عبد اللطیف آل الشیخ نے چند روز قبل ایک حکم کے ذریعے اس ملک کے علماء اور خطیبوں سے کہا تھا کہ وہ اخوان المسلمین کے خلاف بیان دیں۔

یہ بھی پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث اہم مجرم سعود القحطانی سعودی شاہی دربار کے عہدے پر بحال

واضح رہے کہ برطرف ہونے والے علماء اور خطیب گزشتہ دو ہفتوں سے اپنے اپنے گھروں میں نظر بند تھے۔

آل سعود سے وابستہ علماء کے ایک گروہ نے چند عرصہ قبل اخوان المسلمین کو دہشت گرد گروہ قرار دیا تھا۔

دوسری جانب سعودی عرب میں قیدیوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک کی رپورٹ منظر عام پر آگئی

انسانی حقوق کے نگراں ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب میں قید سیکڑوں افریقی باشندے غیرانسانی صورتحال سے دوچار ہیں۔

ٹی آر ٹی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سیکڑوں افریقی مہاجرین نہایت ابدتر صورتحال میں جیلوں میں بند ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جیلوں سے رہائی پانے والے بعض قیدیوں نے بتایا ہے کہ انہیں دوران قید شدید ایذائيں دی جاتی ہیں، اور اکتوبر کے مہینے سے اب تک تین قیدی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

سعودی جیل سے رہائی پانے والے قیدیوں نے بتایا ہے کہ قیدیوں کو بہت تنگ و تاریک قیدخانوں میں گنجائش سے زيادہ رکھا جاتا ہے جس کی وجہ سے بعض قیدی کورونا میں مبتلا ہوگئے ہيں۔

انسانی حقوق کے نگراں ادارے نے بتایا ہے کہ انتہائی کم جگہ پرگنجائش سے زيادہ قیدی موجود ہیں کہ جن کی تعداد آزاد ہونے والے دو ہندوستانی قیدیوں کے بقول 350 ہے۔

رپورٹ میں بتایا گيا ہے کہ قیدیوں کی اکثریت ایتھوپیا کے باشندوں کی ہے جبکہ دوسرے افریقی اور ایشیائی ملکوں کے باشندے بھی ان قیدیوں میں شامل ہيں جو روزگار کی تلاش میں سعودی عرب آئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button