یمن

یمن: صنعاء میں جارح سعودی اتحاد کو ایک اور بڑا جھٹکا

شیعیت نیوز: عالمی میڈیا کے مطابق صنعاء ان دنوں جارح فورسز سے الگ ہو کر مزاحمتی محاذ کے ساتھ منسلک ہونے والے سینکڑوں یمنی کمانڈرز و فوجیوں کے گرما گرم استقبال میں مصروف ہے۔

عرب ای مجلے الاخبار کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے کے دوران کم از کم 300 یمنی فوجی افسر منصور ہادی سے الگ ہو کر صنعاء پہنچے ہیں، جن میں کئی ایک کمانڈر بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صنعاء کے ساتھ ملحق ہونے والے یمنی فوجیوں کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث، جارح سعودی فوجی اتحاد کے حملوں سے بچاؤ کی خاطر وزارت دفاع کی جانب سے یمنی صوبوں مآرب اور الجوف میں متعدد غیر معمولی دفاعی اقدامات بھی کئے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : امارات کے بعد سعودی عرب کی پاکستان دشمنی و ہندوستان نوازی بے نقاب

یمنی دارالحکومت صنعاء سے عینی شاہدین نے الاخبار کو بتایا کہ جارح سعودی فوجی اتحاد سے علیحدہ ہو کر گذشتہ روز صنعاء کے ساتھ منسلک ہونے والوں میں ’’لواء العز‘‘ بریگیڈ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حمد راشد الحزمی بھی شامل ہیں، جنہیں سابق و مستعفی یمنی حکومت کی جانب سے صوبہ الجوف میں تعینات کیا گیا تھا جبکہ ان کی کمان میں موجود سینکڑوں فوجی افسر و دستے بھی مزاحمتی فورسز کے ساتھ آملے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قبل ازیں جارح سعودی اتحاد کی جانب سے "الخوبہ” نامی علاقے میں تعینات 25 اعلیٰ فوجی افسر بھی صنعاء کی جانب پلٹ آئے تھے، جن میں ’’ اللواء الثالث عروبۃ‘‘ نامی فوجی بریگیڈ کے انٹیلیجنس چیف کرنل احمد عباس السدعی بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں زون نمبر 7 سے بھی سعودی فوجی اتحاد کے دسیوں فوجی افسر، جو مآرب کے محاذ پر تعینات تھے، صنعاء حکومت کے ساتھ وفاداری کا اعلان کرچکے ہیں۔

لاخبار کا لکھنا ہے کہ صنعاء کو سابق و مستعفی یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی کے ساتھ منسلک دسیوں سیاسی رہنماؤں، مستعفی حکومت کے اراکین قومی اسمبلی اور معروف سماجی و میڈیا شخصیات کی جانب سے وفاداری کی 60 سے زائد پیشکشیں موصول ہوچکی ہیں جبکہ صنعاء واپس پلٹنے کا ارادہ رکھنے والی شخصیات اپنی حفاظت کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ ان کے ساتھ "عام معافی” کے اعلان کے تحت برتاؤ کیا جائے۔

اس حوالے سے منصور ہادی کی سیاسی پارٹی "جنرل پیپلز کانگریس یمن (General People’s Congress-المؤتمر الشعبي العام) کے مرکزی رہنماء ’’یاسر الیمانی‘‘ نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اپنی ’’پرامن واپسی‘‘ کی درخواست کے قبول کر لئے جانے پر صنعاء حکومت اور براہ راست رابطے کی استدعا کی قبولی پر انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button