سعودی عرب

آل سعود کی نمائشی عدالت نے مکہ کرین حادثے کے ملزمان کو بری کر دیا

شیعت نیوز: اب سے پانچ برس قبل مکۂ مکرمہ میں پیش آنے والے کرین حادثے 108 افراد کے ہلاکت خيز واقعے کے ملزمان کو بری کر دیا گیا۔

مکہ مکرمہ کی عدالت نے سانحہ حرم کرین حادثے کے حوالے تازہ فیصلے میں 13 ملزمان کو الزامات سے بری کر دیا۔

بری کیے جانے کے فیصلے میں ’بن لادن‘ گروپ بھی شامل ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان پر فرد جرم ثابت نہیں ہوئی۔ کیس اپیل کورٹ کو ارسال کر دیا گیا جہاں اس پر مزید بحث کرکے فیصلہ صادر کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : شہید فخری زادہ کے قتل میں ملوث بعض افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، امیر عبداللہیان

عربی روزنامے’عکاظ‘ کے مطابق کیس میں محکمہ موسمیات کی رپورٹ کو بنیاد بناتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ’جس روز سانحہ ہوا محکمہ کی جانب سے ایسی کوئی اطلاع نہیں تھی کہ طوفانی ہوائیں چلیں گی، نہ ہی محکمہ کی جانب سے کسی قسم کی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے انتباہ دیا گیا تھا۔

عدالت نے وزارت خزانہ کے نمائندے کی اس درخواست کو بھی مسترد کر دیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزارت کے نمائندے نے امن و سلامتی کے تقاضوں کے تحت بن لادن گروپ سے الحرم کرین ہٹانے کےلئے کہا تھا جس پر بن لادن گروپ نے توجہ نہیں دی ۔

عدالت نے موقف اپنایا کہ اس قسم کا انتباہ جاری کرنے کا کوئی اختیار وزارت خزانہ کونہیں ہوتا ۔ یہ محکمہ شہری دفاع کے دائرہ کار میں آتا ہے ۔ وزارت خزانہ کا مذکورہ مطالبہ غیر متعلق تھا۔عدالت نے توجہ دلائی کہ محکمہ موسمیات نے اپنی رپورٹ میں یہ انتباہ نہیں دیا تھا کہ واقعہ کے روز طوفان کا خطرہ پایا جاتا ہے ۔

یاد رہے کہ بن لادن کمپنی کے کئی انجینئرز، عہدیداروں او رملازمین کو سنہ 2015ءمیں حرمِ مکہ میں ہونے والے اس اندوہنا کرین کے حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا جس میں 111 حجاج شہید اور 394 زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button