مشرق وسطی

بشارالاسد اور روسی وزیر خارجہ کے درمیان ملاقات انتہائی تعمیری و نتیجہ خیز تھی، ولید المعلم

روسی وزیر خارجہ سرگئے لاوروف نے شام کے سرکاری دورے کے دوران اپنے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ شامی صدر بشارالاسد کے ساتھ ملاقات کی ہے جس میں شامی وزیرخارجہ ولید المعلم بھی شریک تھے۔

عرب نیوز چینل المیادین کے مطابق شامی وزیر خارجہ نے روسی وزیر خارجہ اور ان کے ہمراہ آئے اعلی سطحی وفد کے ساتھ شامی صدر کی ملاقات کو انتہائی تعمیری اور نتیجہ خیز قرار دیا اور کہا کہ دونوں طرف سے خطے کے مختلف سیاسی مسائل اور تازہ ترین صورتحال پر گفتگو کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سرگئے لاوروف نے بھی بشارالاسد کے ساتھ ہونے والی اپنی ملاقات کو انتہائی مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے اپنے دوستوں کے ساتھ اقتصادی و سیاسی میدان میں استوار تعلقات امید افزاء ہیں۔

شامی وزیر خارجہ نےملکی مسائل کے سیاسی حل کے بارے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملکی آئین کے خلاف قرار پانے والا کوئی بھی معاہدہ حکومت کی جانب سے قابل قبول نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام و روس کے درمیان استوار تعلقات کا سیاسی میدان سے کوئی تعلق نہیں بلکہ ان روابط میں دونوں ممالک کے مشترکہ مفاد کی بنیاد پر توسیع پیدا ہو رہی ہے۔ انہوں نے شام پر عائد امریکی پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک پر عائد امریکی پابندیوں کی اصلی وجہ فلسطین و فلسطینی مزاحمتی محاذ کے بارے شام کا دوٹوک موقف ہے۔ ولید المعلم نے اپنی گفتگو کے آخر میں خبرنگاروں کو بتایا کہ شامی آئین سازی کے لئے کوئی مشخص روڈ میپ موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین سازی کا یہ کام انتہائی محترم ہے کیونکہ یہ براہ راست شامی عوام کے ساتھ متعلق ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button