مشرق وسطی

کئی عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے والے ہیں، انور قرقاش

شیعیت نیوز : متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے انکشاف کیا ہے کہ کئی دیگر عرب ممالک بھی اسرائیل سے سفارتی قائم کرنے کے مختلف مراحل میں ہیں۔

اطلاعات کے مطابق انور قرقاش نے امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل سے ویڈیو لنک پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متعدد عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے مختلف مراحل میں ہیں اور اس سلسلے میں امریکہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی کوششیں کامیاب ہورہی ہیں ۔

انور قرقاش نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے تعلقات گرم جوشی کے ساتھ آگے بڑھیں گے کیوں کہ اردن اور مصرکی طرح ہم نے کبھی اسرائیل سے کوئی جنگ نہیں لڑی۔ سعودی عرب، بحرین،سوڈان اور عمان کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ یہ عرب ممالک اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی صف میں کھڑے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 13 رکن ممالک نے امریکہ کی مخالفت کردی

واضح رہے 13 اگست کو اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین معمول کے سفارتی قیام کا معاہدہ طے پاچکا ہے جس کے بعد دونوں ممالک کی براہ راست فون کنیکشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں سفارتی تعلقات سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر بھی اتفاق رائے ہوچکا ہے۔ امارات کے اس مجرمانہ اقدام کے بعد فلسطین نے اپنے سفارتی تعلقات امارات کے ساتھ ختم کردیئے ہیں اور اپنا سفیر امارات سے واپس بلا لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل دوستی معاہدے میں امارات کو دیئے گئے امریکی وعدے جھوٹے نکلے

ترکی ، ایران ، تیونس اور بعض دیگر مسلم ممالک نے امارات کے اس مجرمانہ اقدام کو مسئلہ فلسطین ،عالم اسلام اور مسلمانوں کے گہری سازش قراردیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

اسلامی مبصرین کے مطابق معاویہ اور یزید کے نقش قدم پر چلنے والے نام نہاد اسلامی ممالک اس دور کے معاویہ اوریزید امریکہ اور اسرائیل کے خمیہ میں شامل ہورہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button