سعودی عرب

محمد بن سلمان نے سابق انٹیلی جنس افسر کے بچوں کو یرغمال بنا لیا

شیعت نیوز : سعودی عرب کے ایک سابق انٹیلی جنس افسر کے بیٹے نے بتایا ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان نے ان کے والد کو ملک واپس آنے پر مجبور کرنے کے لئے ان کے بھائی اور بہن کو یرغمال بنا لیا ہے۔

سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس افسر سعد الجبری کے بیٹے خالد الجبری نے کہا ہے کہ ان کے بھائی عمر اور بہن سارہ نے کوئی جرم نہیں کیا ہے اور اگر انھیں سعودی حکام نے قتل نہ کردیا ہوگا تو وہ غیرقانونی اور غیراخلاقی طور پر کسی سعودی جیل میں ہوں گے۔ اس سے قبل ایک سعودی عہدیدار نے اعلان کیا تھا کہ خالد کے بھائی اور بہن سخت نگرانی میں الحائر جیل میں ہیں۔

دوسری جانب سابق ولی عہد شہزادہ محمد نائف کے مشیر رہ چکے سعد الجبری نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور چوبیس دیگر حکام کے خلاف اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ محمد بن سلمان نے اکتوبر دو ہزار اٹھارہ میں انہیں قتل کرنے کے لئے ایک ٹیم کو کینیڈا روانہ کیا تھا۔

سعد الجبری کو یمن میں سعودی عرب کی فوجی مداخلت کا مخالف سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کالعدم سپاہ صحابہ کے رہنما کی مسجد میں ایسی شرمناک حرکت کہ سن کرسرشرم سے جھک جائے

دوسری جانب سعودی حکام نے ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کو مد نظررکھتے ملک بھر میں تمام نجی اور بین الاقوامی اسکولوں کے پرنسپلز کو برطرف کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کی وزارت تعلیم نے ملک میں موجود نجی اور بین الاقوامی اسکولوں کے پرنسپلز کو برطرف کرکے مقامی افراد کو ان عہدوں پر تعینات کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

‘سعودی وزارت تعلیم نے ہدایات جاری کی ہیں کہ نجی اسکول سعودی عرب کے اہل شہریوں کو اپنے پرنسپلز اور ہیڈ ماسٹرز تعینات کریں۔

پورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کے نائب وزیر تعلیم عبدالرحمٰن العاصمی نے تمام تعلیمی اداروں کو فیصلے پر عمل درآمد کے لیے خط لکھا ہے۔

نائب وزیر تعلیم نے تعلیمی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ تمام نجی اور بین الاقومی اسکولوں کے پرنسپلز کو 11 اگست 2020 سے سبکدوش کردیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ نرسری، پرائمری، مڈل، ثانوی سمیت تعلیم کے تمام درجوں کے لیے مقرر پرنسپلز اور ہیڈ ماسٹرز پر لاگو ہوگا۔

تعلیمی اداروں سے کہا گیا ہے کہ حکومت کی ان ہدایات سے تمام سرمایہ کاروں کو بھی مطلع کردیا جائے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کو معاشی اور بربادی کا سامنا ہے، کورونا وائرس کے پھیلاو، حج کی منسوخی، یمن پر مسلط کردہ جنگ اور تیل کی برآمدات میں کمی کی وجہ سے سعودی عرب شدید مشکلات سے دوچار ہے۔

سعودی حکام ہزاروں غیرملکی محنت کشوں کو ملک بدر کرچکے ہیں اور ہزاروں ایسے افراد اس ملک میں موجود ہیں جن کو کئی کئی مہینوں سے تنخواہیں نہیں دی گئیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button