دنیا

امریکہ کا نام نہاد چین مخالف اتحاد، روس کا شدید رد عمل

شیعت نیوز : امریکہ نے نام نہاد چین مخالف اتحاد میں روس کو شامل کرنے کی تجویز دی ہے جس پر ماسکو نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا کا کہنا تھا کہ واشنگٹن، نام نہاد چین مخالف اتحاد کی تشکیل کی تجویز دے کر، ماسکو اور بیجنگ کے درمیان شگاف پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپئو بری نیت سے اس طرح کے اتحاد کی پیشکش کر رہے ہیں لیکن ان کی یہ چال کامیاب ہونے والی نہیں ہے۔

زاخاروا کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کی کوششوں کے برخلاف، ماسکو اپنے شریک بیجنگ کے ساتھ تعاون میں توسیع کر رہا ہے اور رشتوں کو مضبوط بنا رہا ہے، اس لئے کہ دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کے دنیا کے امن و استحکام پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں : جنرل سلیمانی کے قتل کا انتقام ابھی باقی ہے، انتقام بہت شدید ہوگا۔ حسین عبد اللہیان

چین کے خلاف مائک پومپئو کی بیان بازی کو روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے خارج کر دیا اور اسے ٹرمپ انتظامیہ کی بوکھلاہٹ قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان جاری کشیدگی سے نہ صرف دوںوں ممالک کو نقصان پہنچے گا بلکہ عالمی سطح پر بھی کشیدگی پیدا ہوگی۔

دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ روسی بحریہ کو جلد ہی دنیا کے خطرناک ترین ہائپرسونک ایٹمی ہتھیاروں سے لیس کیا جائے گا جن کا توڑ فی الحال کسی کے پاس موجود نہیں۔ابلاغ نیوز نے ایکسپریس نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہیہ بات انہوں نے گزشتہ روز روسی بحریہ کی سالانہ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں روس کے جنگی بحری جہازوں کے علاوہ آبدوزیں بھی شریک تھیں۔

پیوٹن نے کہا کہ روسی فوج کو جدید سے جدید تر اور ناقابلِ تسخیر بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ روسی بحریہ کے پاس پہلے ہی ’’زرکون‘‘ کے نام سے ایک ہائپرسونک کروز میزائل موجود ہے جسے بہت جلد ایٹمی ہتھیاروں سے لیس کرکے اور بھی خطرناک اور تباہ کن بنایا جائے گا۔فی الحال اس کا مقصد بحری جہازوں کو تباہ کرنا ہے لیکن نیوکلیائی حربی انی (نیوکلیئر وارہیڈ) سے لیس ہونے کے بعد یہ پورے کے پورے شہروں کو صفحہ ہستی سے مٹا سکے گا۔

اپنے خطاب میں ولادیمیر پیوٹن نے یہ بھی کہا ہے کہ روسی آبدوزوں کےلیے بھی ’’پوسیڈون‘‘ نامی زیرِ آب ڈرون کو جدید تر بناتے ہوئے ایٹمی ہتھیار لے جانے اور ساحلی شہروں کو تباہ کرنے کے قابل بنایا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ ’’ہائپرسونک‘‘ سے مراد آواز کی رفتار کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ سے لے کر 10 گنا تک زیادہ ہے۔ اوسط رینج والے بیشتر بیلسٹک میزائل ہائپر سونک یا اس سے بھی زیادہ رفتار سے پرواز کرتے ہیں تاہم کروز میزائلوں کو ہائپر سونک بنانے میں انتہائی جدید ٹیکنالوجی درکار ہوتی ہے جو فی الحال دنیا بھر میں صرف چند ملکوں ہی کے پاس ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button