دنیا

صدر ٹرمپ کی ایران مخالف پالیسیاں ناکام، واشنگٹن پوسٹ کا انکشاف

شیعت نیوز : امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایران کے خلاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کو ناکام قرار دیا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے اپنے اداریہ میں 2018 سے ایران کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ٹرمپ نے مئی 2018 میں ایران کے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے بعد، ایران پر یکطرفہ شدید پابندیوں کو نافذ کر دیا تھا اور یہ اعلان کیا تھا کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈال کر وہ تہران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان کے دو شہروں سے امریکی فوجیوں کا انخلاء، 45 طالبان ہلاک

امریکی اخبار لکھتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی نہ صرف مشرق وسطیٰ میں تہران کے اثر و رسوخ کو کم کرنے یا تہران میں انتظامیہ میں تبدیلی جیسے اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے بلکہ اس نے ایران اور چین کو پہلے سے زیادہ ایک دوسرے سے نزدیک کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ٹرمپ کی اس پالیسی کے نتیجے میں ایران اور چین کی شراکت کی نئی شکل تیار ہوئی جس سے امریکی مفاد کو بڑا نقصان پہنچا ہے جبکہ تہران – بیجنگ کی اسٹراٹیجک شراکت، امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران پر پڑنے والے اقتصادی دباؤ کو کافی حد تک کم کر دے گی۔

یہ بھی پڑھیں : یمن میں آئندہ 6 ماہ میں غذائی قلت کا شکار افراد کی تعداد 32 لاکھ ہو جائیگی۔ اقوام متحدہ

واشنگٹن پوسٹ کا خیال ہے کہ ایران اور چین کے درمیان اسٹراٹیجک شراکت سے مغربی ایشیا میں بیجنگ کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہوگا۔
اخبار نے مجموعی طور پر یہ نتیجہ نکالا ہے کہ چین کے خلاف امریکا کی مخاصمانہ پالیسیوں اور بیجنگ کے خلاف واشنگٹن کا ٹریڈ وار، بیجنگ کے شریکوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button