اہم ترین خبریںشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

مولوی اشرف جلالی کی کارکردگی رپورٹ

مولوی اشرف جلالی کی کارکردگی رپورٹ

مولوی اشرف جلالی کی کارکردگی رپورٹ ملاحظہ فرمائیے۔ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل پولیس گارڈملک ممتازحسین عرف غازی ممتاز قادری کو سزائے موت کے خلاف تحریک لبیک سیاسی منظر نامے پر نمودار ہوئی۔ سلمان تاثیر ایک مسیحی خاتون آسیہ نورین کو سزا سے بچانا چاہتے تھے۔ پاکستانی معاشرے کی اصطلاح میں کہا جائے تو آسیہ نورین مسیح مزدور پیشہ عورت تھی۔ ایک دیہاتی عورت جو گاؤں کے کھیت میں کام کیا کرتی تھی۔ اس پر علاقہ کے مولوی نے الزام لگایا کہ اس نے توہین رسالت کی تھی۔

آسیہ نورین مسیح کیس

سال2010ع تا2018ع آسیہ کیس کی قانونی کارروائی کا سلسلہ جاری رہا۔ اس دوران انہیں سزائے موت سنائی گئی۔ اور اپیل پر بالآخران کی سزائے موت ختم کا فیصلہ کالعدم قرار دیا گیا۔ آسیہ نہ صرف باعزت بری ہوئی بلکہ پاکستان چھوڑ کر کینیڈا جابسی۔ حسن اتفاق کہ کینیڈا ہی میں مشہور سنی حنفی (بریلوی) ڈاکٹر طاہر القادری بھی رہائش پذیر ہیں۔

ممتاز قادری ایشو پر تحریک

مولوی اشرف آصف جلالی اور انکے ساتھی مولوی خادم حسین رضوی سنی حنفی بریلوی نے تحریک لبیک کے پلیٹ فارم سے ممتاز قادری کے ایشو پر تحریک چلائی۔ یادرہے کہ سلمان تاثیر خود بھی سنی حنفی بریلوی ہی تھے۔ اور اعلیٰ ترین پاکستانی عدلیہ کے سربراہ جن کی سربراہی میں سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کوباعزت بری قرار دے کر آزاد کردیا۔

 قادیانیوں کے خلاف دھرنا تحریک

پھر تحریک لبیک کے پلیٹ فارم سے قادیانیوں کے خلاف بھی ایک دھرنا تحریک چلائی گئی۔ کل ملا کر مولوی اشرف آصف جلالی کے یہ دو کام ہیں جو انکے مریدوں کی نظر میں بہت بڑے کارنامے ہیں۔

لیکن ہمارا سوال یہ ہے کہ اس سارے عمل میں کامیاب کون ہوا؟!۔ اس سارے عمل میں نقصان مسلمانوں اور پاکستان کا ہی تو ہوا۔ آسیہ نورین مسیح کو تو سزا نہیں ہوئی۔ اور مسلمان ججوں نے آسیہ نورین کو بے قصور قرار دیا۔

کامیاب کون ہوا؟

قتل سلمان تاثیر ہوا۔ پھانسی ممتاز قادری چڑھا۔ اشرف آصف جلالی اورانکے قائد مولوی ”پین دی سری“ دونوں نے تحریک لبیک کے حامیوں کو دو حصوں میں تقسیم کردیا۔ ابھی رانا ثناء اللہ کے ساتھ اس مولوی کے معاملات کی فائل کھلی تو مزید راز فاش ہوں گے۔ البتہ مولبی اشرف جلالی کو یاد دلایا جائے کہ دھرنا ختم کرنے پر کتنی جیب خرچی ملی تھی؟!۔

کافر کافر کے نعروں کی جگہ رافضی رافضی کا رٹا

چلیں چھوڑیں اس قصے کو، وہ یہ بتائیں کہ اب کس نے انہیں تکفیریت کا ایجنڈا دیا ہے۔ اور اب یہ کافر کافر کے نعروں کی جگہ رافضی رافضی کا رٹا کیوں شروع کیا ہے!؟۔

اور اب جناب سیدہ بی بی فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا جیسی عظیم ومتفق علیہ مقدس ترین ہستی کو متنازعہ بناکر کس کو فائدہ پہنچارہے ہیں۔ ممتاز قادری جیسے لوگ انہی کے آسرے پر پھانسی چڑھ گئے۔

بزرگان دین کے مزارات بم دھماکوں سے اڑاچکے

تکفیری و ناصبی پاکستان میں بزرگان دین کے مزارات کو بم دھماکوں سے اڑاچکے۔ لیکن مولبی اشرف جلالی ان سب سے توجہ ہٹاکر یہ نئی دکان کیوں کھولے بیٹھے ہیں۔

اس لئے کہ ناصبی تکفیری انجمن سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی جیسے اٹھائی گیروں اور دہشت گردوں کی دکانداری زیادہ چل نہیں سکتی۔ اسلئے ناصبیت کو نئے مہرے کی تلاش تھی۔

اشرف جلالی جیسے خود پسند اور خودخواہ افراد

مولبی اشرف جلالی جیسے خود پسند اور خودخواہ افراد ہی انکے ایجنڈا کی تکمیل کرسکتے ہیں۔ حالانکہ ایسے خودخواہ و خود پسند گمراہ شخصیات کے یہ کفریہ نظریات تو انکے اپنے ہم مسلکوں کے لئے بھی قابل قبول نہیں ہیں۔

جہاں تک بات ہے فاضل بریلوی احمد رضا خان کی تو انکی نظر میں تو دیوبندی حنفی مسلک کے بزرگان بھی گستاخ و گمراہ ہیں۔ بر صغیر میں عدم برداشت کا یہ رویہ کفر و شرک کے فتووں تک جا پہنچا۔ دیوبندی بریلوی کی تقسیم بھی ایک حقیقت کے طورپر موجود ہے۔

مسلمانوں کو تقسیم کردیا

لیکن مولبی اشرف جلالی نے اولیائے کرام کے مزارات کی حاضری دینے والے مسلمانوں کو بھی تقسیم کردیا ہے۔ اور صرف یہی نہیں کیا بلکہ اب مزارات کو ماننے والے سنی حنفیوں میں پیر مہر علی شاہ گولڑہ شریف درگاہ کے موجودہ سجادہ نشین پیر جامی نے تو بریلوی مسلک اور اپنے مسلک کو دو مختلف مسالک قرار دے دیا ہے۔

سعودی بیانیہ

ہوتا یہ ہے کہ سعودی ناصبیت کے مخالفین ایک مرتبہ سعودی حکام کے ہتھے چڑھ جائیں تو پھر وہاں ایسے کچے لوگوں کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کردیا جاتا ہے۔ ممکن ہے کہ کسی دور میں اشرف جلالی نے سعودی ناصبیت کے خلاف تقریر کی ہو لیکن اب وہ سعودی بیانیہ دہرارہے ہیں۔

جب سے انکا سافٹ ویئر سعودی حکام نے اپ ڈیٹ کیا ہے تب سے کبھی وہ حضرت ابوطالب کو متنازعہ شخصیت بناکر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو کبھی جناب سیدہ بی بی فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے متعلق ہرزہ سرائی کرتے نظر آتے ہیں۔

یہ اہل بیت علیہ السلام کا معاملہ ہے

اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح وہ ہر معاملے کو شیعوں کے کھاتے میں ڈال کر انجمن سپاہ صحابہ کی طرح اپنے آقاؤں کی خدمت کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ مگر یہ اہل بیت علیہ السلام کا معاملہ ہے۔

اس لئے وہ طبقہ جو اہل بیت ع سے محبت کا مدعی ہے، اسے اپنا وجود بچانے کے لئے مولبی اشرف جلالی کے خلاف کھل کر بولنا پڑرہا ہے۔ ورنہ حقیقت یہی ہے کہ اہل بیت علیہم السلام کو مرکزی حیثیت میں اپنا پیشوا قرار دینے والوں ہی کو بارہ امامی شیعہ کہا جاتا ہے۔

جنت البقیع کے مزارات مقدسہ کی ویرانی

چونکہ سعودی حکام نے مولبی اشرف جلالی کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کردیا ہے۔ اسکے بعد سے انہیں جنت البقیع کے مزارات مقدسہ کی ویرانی پر کوئی دکھ نہیں۔ وہ جنت البقیع کی بے حرمتی پر آل سعود کے خلاف چپ سادھے بیٹھے ہیں۔ اور شام میں عمر بن عبد العزیز کی قبر کی بے حرمتی پر بھی انہوں نے قبر کی بے حرمتی کرنے والے دہشت گردوں کی مذمت نہیں کی۔ بلکہ عمر بن عبدالعزیز کے مزار کی شان و شوکت برقرار رکھنے والی بشار الاسد حکومت پر شدید تنقید کی۔

اللہ نے کاذبین پر قرآن شریف میں لعنت کی

یعنی یا تو اشرف جلالی حقائق کا علم نہیں رکھتے۔ باالفاظ دیگر وہ جاہل ہیں۔ یا پھر جانتے بوجھتے جھوٹ بول رہے ہیں، یعنی کاذب ہیں۔ اور اللہ نے کاذبین پر قرآن شریف میں لعنت کی ہے۔ اس آیت کے تحت اشرف جلالی ایک لعنتی شخصیت بھی ہیں۔

اشرف جلالی کی کارکردگی رپورٹ یہی ہے

اشرف جلالی کی کارکردگی رپورٹ یہی ہے۔ پہلے انہوں نے ایک مسلمان مقتول کے قاتل مسلمان کے دفاع میں تحریک چلائی۔ اس مسلمان قاتل کو مسلمان عدالت نے سزائے موت دی۔ اور جس غیر مسلم ملزمہ خاتون کی وجہ سے ایک مسلمان قتل ہوا، ایک مسلمان قاتل بن کر تختہ دار پر چڑھا، وہ کرسچن خاتون ملزمہ باعزت بری قرار پائیں۔ اور ناکام تحریک کے ناکام قائدین نے ایک دوسرے کے خلاف جو زبان استعمال کی وہ بداخلاقی پوری دنیا نے دیکھی۔ مولوی اشرف جلالی کی کارکردگی رپورٹ اسکے علاوہ ہے کیا!؟

محمد ابوبکر فاطمی برائے شیعت نیوز اسپیشل

Govt and religious scholars agree on SOPs during Moharram azadari

متعلقہ مضامین

Back to top button