مقبوضہ فلسطین

حزب اللہ اور تحریک جہاد اسلامی کا اتحاد اہم ہے۔ فلسطینی مزاحمتی رہنما

شیعت نیوز : فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی اور حزب اللہ لبنان نے علاقے میں امریکی و صیہونی سازشوں کے مقابلے میں اتحاد و یکجہتی پر زور دیا ہے۔

فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے نمائندے احسان عطایا نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے رکن حسن حب اللہ سے ملاقات میں فلسطین اور فلسطینی پناہ گزیں کیمپوں کی تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

اس ملاقات میں فریقین نے غرب اردن کو مقبوضہ فلسطین میں ضم کرنے کے سلسلے میں بعض عرب ممالک کی خاموشی کی مذمت کی اورفلسطین و مسجد الاقصی کی کی آزادی کے لئے استقامت اور جدوجہد کے آپشن پر زور دیا۔

دریں اثنا تحریک حماس کے نمائندے احمد عبد الہادی اور لبنان کی آٹھ مارچ تحریک کے ایک اتحادی المردہ گروہ کے سربراہ سلیمان فرنجیہ نے بھی ملاقات کی ۔

تحریک حماس کے نمائندے اور المردہ گروہ کے سربراہ کے درمیان لبنان میں ہونے والی اس ملاقات میں غرب اردن کے خلاف غاصبانہ سازش اور سینچری ڈیل کو مسترد کرنے کے ساتھ ساتھ ملت فلسطین و مسئلہ فلسطین کی حمایت کو لازمی قرار دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : جہاد النکاح کیلیے شام جانے والی داعشی دلہن شمیمہ بیگم کو برطانیہ واپس آنے کی اجازت مل گئی

دوسری جانب انٹرنیٹ کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے دنیا کے نقشے سے فلسطین کا وجود مٹا دیا ہے اور نئے نقشے میں جغرافیائی اعتبار سے فلسطین کو اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے۔

دنیا کے نقشے پر پانچویں صدی سے بحیرہ روم اور دریائے اردن کے درمیان موجود علاقے کو مستقل بنیادوں پر فلسطین کا نام دیا گیا تھا۔ جسے گوگل نے اب اپنے نقشے سے ختم کردیا ہے، اگر گوگل کے سرچ بار میں فلسطین لکھ کر سرچ کیا جائے تو فلسطین کے بجائے اسرائیل دکھائی دیتا ہے اور غزہ اور فلسطین کی حدود کو اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے جس پر فلسطینی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button