دنیا

ایران و چین باہمی تعاون پروگرام، دونوں ممالک سے امریکی دباؤ کم کر دے گا۔ امریکی اخبار

شیعت نیوز : امریکی اخبار وال اسٹریٹ جورنل نے ایران و چین کے درمیان طے پانے والے وسیع باہمی تعاون کے معاہدے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ تہران و بیجنگ دونوں اس کوشش میں ہیں کہ امریکہ کے معاشی دباؤ کو کم کرنے کے لئے باہمی وسیع تزویراتی تعاون کی بنیاد رکھ دیں، ایک ایسا معاہدہ جو ایران کو بھی امریکی پابندیوں کے باعث تنہاء ہو جانے سے نجات بخش دے گا۔

امریکی اخبار نے لکھا کہ ایرانی پارلیمنٹ میں منظوری کے منتظر اس معاہدے کے مطابق چین ایرانی تیل سے فائدہ اٹھائے گا اور ایران ملک کے اندر وسیع چینی سرمایہ گذاری سے لطف اندوز ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں : شہید سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق تمام دستاویزات عدالت کے سپرد کر دی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مغربی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران اور چین اپنے اس معاہدے کے ذریعے یہ ثابت کر دینا چاہتے ہیں کہ ان کے پاس اپنے مسائل کے حل کے لئے مغرب سے ہٹ کر بھی متعدد نعم البدل موجود ہیں؛ چاہے اس ممکنہ منصوبے کی بعض شقوں پر عملدرآمد نہ ہی ہو سکے۔ ایران و چین کے باہمی تعاون معاہدے کے بارے مغربی میڈیا کی یہ رپورٹس ایک ایسے وقت میں نشر ہو رہی ہیں جب دونوں فریقین میں سے کسی کی جانب سے بھی اس معاہدے کا متن تاحال منظر عام پر نہیں لایا گیا۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی جانب سے بھی یہ دعوی کیا گیا تھا کہ ’’ ایران و چین جامع تعاون کے 25 سالہ پروگرام‘‘ کا متن اس کے پاس موجود ہے جبکہ اس اخبار کا لکھنا تھا کہ ایران و چین امریکہ کے مقابلے میں پوری مزاحمت کے ساتھ تجارتی و فوجی میدانوں کے اندر ایکدوسرے کے نزدیک آ رہے ہیں۔

نیویارک ٹائمز نے ’’ ایران و چین جامع باہمی تعاون پروگرام‘‘ کو ایران کے خلاف عائد کی جانے والی ڈونلڈ ٹرمپ کی پابندیوں کو کمزور بنانے کا ایک اقدام قرار دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button