اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

فلسطین میں فلسطینیوں کی خاموش نسل کشی جاری، باپ بیٹا شہید

شیعت نیوز : فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں قابض صیہونیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کی خاموش نسل کشی جاری ہے۔

گذشتہ روز اندرون فلسطین میں زیمر شہر میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 62 سالہ سعید عساف اور ان کے بیٹے27 سالہ رامی عساف کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔

ویب سائٹ ’’عرب 48‘‘کی رپورٹ کے مطابق سعید عساف آساف ھروفیہ اسپتال میں نرسنگ کے شعبے میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ چند ماہ قبل انہوں نے دوسری شادی کی تھی۔

اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے مقتول فلسطینیوں کے قتل کے شبے میں ایک 70 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے تاہم اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : یمن: جارح سعودی اتحاد کی صوبے الحدیدہ پر متعدد بار راکٹ حملے

خیال رہے کہ رواں سال اندرون فلسطین میں نامعلوم مسلح یہودیوں کے ہاتھوں 45 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔

اندرون فلسطین میں یہودی آبادکاروں کے حملوں میں فلسطینیوں کی شہادتوں کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گذشتہ دو سال کے دوران قابض صیہونیوں نے فلسطینیوں کی پراسرار اور خاموش نسل کشی سے سیکڑوں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب قابض اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں مکانات اور دوکانیں مسمار کر دیں۔

مقامی ذرائع نے کہا کہ اسرائیلی بلڈوزروں نے سلوان میں  وادی الجوز میں ایک دوکان  اور عین اللوزہ میں ایک مکان مسمار کر دیا۔ دونوں فلسطینی شہری کی ملکیت تھے۔

مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق کے اسرائیلی مرکز اطلاعات بتسلیم کے مطابق اسرائیلی حکام نے 2020 کے آغاز سے مقبوضہ بیت المقدس میں 31 فلسطینی مکانات اور 11 غیر رہائشی عمارتوں کو مسمار کیا۔

صیہونی آبادکاروں نے جمعرات کی صبح جنوبی نابلس میں لوبان الشرقیہ گاوں میں 12 فلسطینی کاروں کے ٹائر کاٹ ڈالے۔

شمالی مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکار سرگرمیوں کے انچارج غسان دغلس نے کہا کہ اسرائیلی آبادکاروں نے متعدد گھروں کی دیواروں پر سپرے سے  نسل پرستانہ فقرات لکھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آبادکاروں نے الحارہ التحتا گاؤں کے آس پاس کے علاقوں میں یہ جرائم انجام دئیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button