عراق

عراق نے ترک فوج کی دراندازی روکنے کے لیے سرحد پر چوکیاں قائم کر دیں

شیعت نیوز : عراق کی مسلح افواج نے ترکی کی سرحد سے متصل علاقوں میں اضافی نفری تعینات کرنے کے ساتھ ترک فوج کی دراندازی روکنے کے لیے مزید چوکیاں قائم کرنا شروع کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق عراق کی سیکیورٹی فورسز کے عہدیداروں نے جمعہ کے روز بتایا کہ فوج نے ترکی کی سرحد پر ترک فوج کی درندازی روکنے کے لیے اضافی چیک پوسٹیں قائم کی ہیں۔ یہ اقدام ترکی کی جانب سے عراق میں کرد وںکے ٹھکانوں پر دو ہفتےسے جاری بمباری کے بعد کیا ہے۔ ترک فوج شمالی عراق میں صوبہ کردستان میں کردوں کے خلاف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔

عراقی حکام نے بتایا کہ فوج نے ترکی کی سرحد سے متصل علاقوں میں دراندازی روکنے کے لیے کم سے کم 12 چیک پوسٹیں قائم کی ہیں۔ یہ چیک پوسٹیں کردستان ورکرز پارٹی کے ارکان کے تعاقب اور ترک فوج کی سرحدی دراندازی روکنے کے لیے قائم کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی اخبار کی آیت الله سیستانی کی شان میں گستاخی پر عراق میں سخت رد عمل

ترکی کے جنگی طیاروں کی کردستان میں بمباری سے کرد باغیوں کے علاوہ عام شہری بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔ ترک طیاروں کی بمباری سے فوت ہونے والے عام شہریوں کی تعداد چھ بتائی جاتی ہے۔

دوسری جانب ترکی کے لڑاکا طیاروں نے عراقی کردستان کے صوبے دہوک میں متعدد علاقوں پر بمباری کی ہے۔ ترک فضائیہ کے طیاروں نے صوبے میں جبل خامتیر کے اطراف ٹھکانوں پر 4 میزائل داغے۔

تقریبا ایک ہفتہ قبل ترکی کے لڑاکا طیاروں نے دہوک صوبے کے شمال میں واقع سرحدی گاؤں ’’بيرسيفی‘‘ میں ٹھکانوں پر حملے کیے تھے۔ اس دوران یزیدی پناہ گزینوں کے کیمپوں کے نزدیک مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

اس کے بعد عراقی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر بشیر الحداد نے ترکی کی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ عراقی کردستان میں سرحدی علاقوں پر بمباری کا سلسلہ روک دے۔ الحداد کے مطابق ترکی کی عسکری مداخلت علاقے میں کشیدگی میں اضاافہ کرے گی اور دونوں ملکوں کے بیچ تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف نے گذشتہ روز کہا تھا کہ ’’یک طرفہ کارروائیوں سے امن مضبوط نہیں ہو گا اور نہ اس طرح دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششیں بارآور ثابت ہوں گی ، خود مختاری کی پامالی کا جواب دینے کے لیے عراق کے سامنے تمام آپشنز موجود ہیں‘‘۔

متعلقہ مضامین

Back to top button