دنیا

چینی حکومت کے بھارت کی سرحد پر تازہ دم فوجی دستے تعینات

شیعت نیوز : چین اور بھارت کے درمیان کئی ہفتوں سے جاری کشیدگی کے باعث چینی حکومت نے بھارت کی سرحد پر فوجی نفری میں اضافہ کر کے انتہائی ماہر پیشہ ور لڑاکا فوج تعینات کر دی ہے۔

چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے بھارت کی سرحد کے ساتھ بعض حساس علاقوں میں پہاڑوں پر چڑھنے میں مہارت رکھنے اور پیشہ ور لڑاکا فوجی تعینات کیے ہیں۔

چین کے ذرائع ابلاغ کے مطابق رواں بھارت کے جھڑپ سے قبل چین نے بھارتی سرحد پر اپنے فوجی بھیجے تھے جن میں ماہر کوہ پیما اور مارشل آرٹسٹس شامل تھے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے چین کے فوجی اخبار چائنہ نیشنل ڈیفنس نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ چین کی پانچ نئی ملیشیا ڈویژنز، جن میں ماؤنٹ ایورسٹ کی کوہ پیما ٹیم اور مارشل آرٹس کلب کے جنگجو شامل تھے، اور انہوں نے 15 جون کو تبت کے دارالحکومت لہاسا پر حاضری دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : مغربی کنارے کے اسرائیل سے الحاق کے سازشی منصوبے کی تفصیلات

سرکاری ٹی وی چینل پر دکھائے گئے مناظر میں جنوب مغربی چین کے علاقے تبت میں سینکڑوں فوجیوں کو بھارت کی سرحد کے قریب دکھایا گیا ہے۔

ایک مقامی اخبار نے تبت صوبے میں چین کے ملٹری کمانڈر وانگ ہائیگیانگ کا بیان نقل کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی سرحد پر لڑاکا فوج کی تعیناتی سے علاقے میں چین کی فوجی قوت اور کسی بھی کارروائی پر فوری جواب دینے کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا ان فوجیوں کی تعیناتی سرحد پر جاری بھارت اور چین کی کشیدگی کے پیشِ نظر کی گئی۔

چینی اخبار کے مطابق 15 جون کو پہلی مرتبہ مارشل آرٹس کے ماہر لڑاکا فوجی علاقے میں پہنچے تھے۔ اے ایف پی کے مطابق اسی دن، چینی اور بھارتی فوجیوں کے درمیان کئی دہائیوں بعد لداخ کے علاقے میں سرحدی جھڑپ ہوئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button