دنیا

امریکہ کی سرکردگی میں مغرب کے یکطرفہ اقدامات پر روسی صدر کی تنقید

شیعت نیوز : روسی صدر ولادیمیر پوتن نے امریکہ کی سرکردگی میں مغرب کے یکطرفہ اقدامات کو ایک بار پھر اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایک ٹی وی پروگرام میں مغربی ملکوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر تسلط پسندی کا رجحان اور خودپسندی نہ صرف کسی نتیجے پر نہیں پہنچتی بلکہ مسائل و مشکلات کا باعث بھی بنتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو یہ بات سمجھ لینی ہوگی کہ مشترکہ مسائل کو متحدہ طریقے سے ہی حل کیا جا سکتا ہے اور خود پسندی کسی بھی طرح سے مددگار ثابت نہیں ہوتی۔

ولادیمیر پوتن نے کہا کہ دنیا جتنا اس مسئلے کو درک کرے گی عالمی سطح پر تعلقات اتنا ہی زیادہ بہتر ہوں گے۔

حال ہی میں ایران اور روس کے وزرائے خارجہ نے ایک بیان میں عالمی سطح یورپ و امریکہ کی خود پسندی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا تھا کہ ایران اور روس کا یہ بیان بین الاقوامی قوانین کو فروغ دیئے جانے کے تناظر میں تیار کیا گیا ہے جس پر ایران اور روس کے وزرائے خارجہ نے دستخط کئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ میں پولیس تشدد کے خلاف تحریک زور و شور سے جاری

دوسری طرف روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ماسکو کے خلاف واشنگٹن کی پابندیاں خودسرانہ اہداف اور خواہشات کے حصول کے لئے لگائی گئی ہیں۔

ارنا نیوز کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے چین اور روس کے خلاف امریکی پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیگر ملکوں پر دباؤ کے ہتھکنڈے کے طور پر پابندیوں کے نفاذ کے امریکی اقدام کا مقصد واشنگٹن کے مطالبات اور خواہشات کو عملی جامہ پہنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ تجارت کے شعبے میں پہلے سفارت کاری کا غلط استعمال کرتا ہے اور کوئی ملک اگر نہیں جھکتا ہے تو اس کے خلاف پابندیوں کا حربہ استعمال کرنے کی دھمکی دے ڈالتا ہے۔

لاوروف کا کہنا ہے کہ امریکہ نے دو ہزار بارہ سے روس کے خلاف مختلف طرح کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور دو ہزار چودہ میں کریمیا کو روس میں شامل کئے جانے کے بعد ان پابندیوں میں مزید اضافہ کر دیا گیا جبکہ روس کے خلاف پابندیوں کے عمل میں مغربی ممالک بھی امریکہ کے ساتھ ہو گئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button