دنیا

بھارت جھوٹے اور بے بنیاد دعوؤں سے باز رہے۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ

شیعت نیوز : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گلوان وادی میں بھارتی فوج کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔ چین نے کہا ہے کہ ہم نے کسی بھارتی فوجی کو تحویل میں نہیں لیا تھا، اس لیے 10 اہلکاروں کی رہائی بے بنیاد اور جھوٹا دعویٰ ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے انڈین آرمی کے 2 افسران اور 8 اہلکاروں کی رہائی کے بھارتی میڈیا کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری قید میں بھارتی فوج کا کوئی ایک بھی اہلکار نہیں تھا۔ بھارت جھوٹے اور بے بنیاد دعوؤں سے باز رہے۔

ترجمان چینی وزارت خارجہ نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ گلوان وادی بھارت کے ساتھ لائن آف ایکچول کنٹرول کی چینی حدود میں واقع ہے، کئی سال سے چین کے فوجی اس وادی میں تعینات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ انتظامیہ تارکین وطن کا قانون ختم نہیں کرسکتے۔ امریکی سپریم کورٹ

ترجمان کے مطابق اپریل سے بھارتی فوجیوں نے یکطرفہ طور پر وادی کی لائن آف کنٹرول پر سڑکیں، پل اور دیگر سہولیات تعمیر کی ہیں، جس پر چین نے کئی بار بھارت سے احتجاج کیا لیکن 6 مئی کوبھارتی فوجی چینی حدود میں داخل ہو گئے اور رکاوٹیں تعمیر کیں۔

ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی اقدامات نے چین کو مجبور کیا کہ وہ سرحدی علاقوں میں کنٹرول مستحکم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔

ترجمان کے مطابق معاملے کو سفارتی طور پر حل کرنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سطح پر رابطے کیے گئے جس پر بھارت نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے فوجیوں کو واپس بلا کر تعمیر شدہ سہولیات مسمار کرنے پر اتفاق کیا لیکن وعدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 15 جون کو بھارتی فوجیوں نے گلوان وادی میں اشتعال انگیزی کی۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے چینی اہلکار اور فوجیوں پر حملہ کیا جو وہاں بات چیت کے لیے بھیجے گئے تھے جس سے جھڑپیں ہوئیں جو ہلاکتوں کا باعث بنیں۔

واضح رہے کہ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ چین نے لداخ میں جھڑپ کے دوران گرفتار ہونے والے 10 بھارتی فوجیوں کو رہا کردیا ہے اس جھڑپ میں بھارتی فوج کے 20 اہلکار ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button