مقبوضہ فلسطین

یہودی شرپسندوں کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے، فلسطینی نمازیوں کو جرمانے

شیعت نیوز : اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔

کل جمعرات کو59 یہودی طلباء سمیت 104 صیہونی آباد کاروں نے فوج اور پولیس کی  فول پروف سیکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

دوسری جانب قابض صیہونی حکام نے مسجد اقصیٰ میں نماز کے لیے آنے والے فلسطینیوں کو نماز کی ادائیگی کی آڑ میں بھاری جرمانے کرنا شروع کیے ہیں۔

رپورٹ کےمطابق جمعرات کے روز اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں صیہونی آباد کاروں، یہودی طلباء اور صیہونی انٹیلی جنس حکام سمیت ستر کے قریب یہودیوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر بے حرمتی کی۔

یہ بھی پڑھیں : غرب اردن کے الحاق کے خلاف مشترکہ مزاحمتی پروگرام تشکیل دیا جائے۔ ڈاکٹر ابو مرزوق

یہودی آباد کاروں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے والوں میں اسرائیلی اسپیشل فورسز کے اہلکار بھی شامل تھے جو سنہ 1967ء سے زیرقبضہ مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوتے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے رہے۔

صیہونی آباد کاروں کے دھاووں کےساتھ ساتھ قابض پولیس نے بیت المقدس کے فلسطینی نمازیوں کو مسجد اقصیٰ سے بے دخل کرنے کی مہم بھی جاری رکھی ہوئی ہے۔ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران اسرائیلی حکام نے القدس سے تعلق رکھنے والے 30 فلسطینیوں کو قبلہ اوّل سے بے دخل کیا ہے۔

دوسری جانب یہودی شرپسندوں  نے مقبوضہ مغربی کناورے میں نابلس کے مشرق میں بیت فوریک قصبے میں خربہ تانا گاؤں میں فلسطینی شہری کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔

مقامی ذرائع غسان دغلس نے کہا کہ خربہ تانا گاؤں میں 39 سالہ عدلی حننی پر چار صیہونی آبادکاروں نے حملہ کیا جس سے چوٹیں آئیں اور اسکی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔

ایک اور واقع میں اسرائیلی آبادکاروں کا ایک گروہ جمعرات کی صبح نابلس کے جنوب میں زیتا قصبے میں گھسا اور فلسطینی کی گاڑی کو آگ لگا دی سپرے پینٹ سے دیواروں پر توہین آمیز فقرات لکھ دئیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button