مشرق وسطی

فلسطینی علاقوں کا اسرائیل سے الحاق جنگی جرم تصور کیا جائے گا۔ عرب لیگ

شیعت نیوز: عرب لیگ نے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے اعلان اور اسرائیلی خود مختاری کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر باطل، ناقابل قبول اور جنگی جرم قرار دیا ہے۔

عرب لیگ کی طرف سے 53 ویں النکسہ کے موقعے پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام، القدس کو فلسطینی مملکت کا دارالحکومت بنانے اور سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیےگئے علاقوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھانے کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی خود مختاری کا اعلان خطے میں دیر پا امن کی مساعی کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی شہروں میں ’’ النکسہ ‘‘ کے موقعے پر اسرائیل مخالف مظاہرے

عرب لیگ نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کا یہ اقدام بین الاقوامی ضابطوں کے خلاف اور عالمی امن و صلح کے لئے بڑا خطرہ ہے ساتھ ہی عرب لیگ نے فلسطین کے تعلق سے بین الاقوامی قوانین اور ضابطوں کی پاسداری اور ان کے نفاذ کے لئے عملی اور سنجیدہ قدم اٹھائے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔

عرب لیگ کا کہنا ہے کہ امریکہ کی سرپرستی میں اسرائیل کی فلسطینی علاقوں پر غاصبانہ پالیسی میں توسیع، استعماری منصوبوں کا تسلسل، صدی کی ڈیل اور فلسطینی علاقوں کی تقسیم کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔ عرب لیگ اسرائیلی توسیع پسندی کے اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

عرب لیگ نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی ریاست کے توسیع پسندانہ جرائم سے نہ صرف خطے بلکہ پورے خطے کا امن خطرے میں ہے۔

خیال رہے کہ غاصب صیہونی ٹولے نے پانچ جون سنہ انیس سو سڑسٹھ کو فلسطین کے مغربی کنارے، مشرقی بیت المقدس، غزہ اور شام کی جولان پہاڑیوں پر اپنا ناجائز قبضہ جما لیا تھا اور اب وہ دوبارہ اپنے جارحانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مغربی کنارے کے اُن علاقوں کو پھر سے اپنے اختیار میں لینا چاہتا ہے جن پر اُس نے انیس سو سڑسٹھ میں قبضہ جمایا تھا۔ صیہونی ٹولے نے اعلان کیا ہے کہ وہ جولائی کے مہینے سے اپنے اس ناپاک اور ناجائز منصوبے پرعملدرآمد شروع کر دے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button