یمن

یمن: سعودی جارح اتحاد نے ایندھن پر مشتمل 15 بحری جہاز روک لئے

شیعت نیوز : یمن کی قومی آئل کمپنی نے کہا ہے کہ سعودی جارح اتحاد نے یمن کے لئے ایندھن پر مشتمل 15 بحری جہازوں کو روک لیا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق یمن کی الحدیدہ بندرگاہ کے حکام کا کہنا ہے کہ سعودی جارح اتحادنے 15 بحری جہازوں کو جن میں 419 ہزار789 ٹن سے زائد ایندھن ہے گزشتہ 75 روز سے روک دیا ہے اور ان بحری جہازوں کو الحدیدہ بندرگاہ میں ترخیص کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔

یمن کی پٹرولیم کمپنی کے ترجمان امین الشباطی نے اس سے قبل کہا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود سعودی جارح اتحاد سمندر میں بحری جہازوں سے غذائی اشیاء اور ایندھن چوری کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی پولیس کا لافیئٹ اسکوائر پر مظاہرین پر کیمیکل پھینکنے کا اعتراف

واضح رہے کہ کورونا سے پہلے ہی یمن کے شہری، ڈینگی، ملیریا اور کالرا میں مبتلا ہو چکے ہیں جن کی وجہ سے ان میں مرض سے لڑنے کی توانائی ماند پڑ گئی ہے اور اس ملک کے 80 فیصد سے زائد لوگوں کو غیر ملکی انسان دوستانہ مدد و امداد کی ضرورت ہے۔

اس کے علاوہ اس ملک کے زیادہ تر اسپتال یا تو بند پڑے ہیں یا پھر سعودی حملے میں تباہ ہوگئے ہیں۔

درایں اثنا یمن کی قومی حکومت میں قیدیوں کے امور کے سربراہ نے قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے پر عمل درآمد میں سعودی اتحاد کی خلاف ورزی کی خبر دی ہے۔

روزنامہ الثورہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی حکومت میں قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی کے سربراہ عبد القادر المرتضی نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب نے قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے ذریعے بیان دیا ہے کہ ریاض اس سمجھوتے پر اُسی صورت میں تیار ہوگا جب قیدیوں کے تبادلے کے تعلق سے سمجھوتے میں طے شدہ دو مرحلے یکجا انجام پائیں گے۔

عبدالقادر المرتضی نے مزید کہا کہ سعودی اتحاد کی اس شرط کا مقصد قیدیوں کے تبادلے سے متعلق سمجھوتے میں رکاوٹ ڈالنا اور اسے ناکام بنانا ہے کیونکہ دوسرے مرحلے کے لئے تیاری میں دو مہینے کا وقت لگے گا۔ قیدیوں کے امور میں یمن کی قومی کمیٹی کے سربراہ نے مطالبہ کیا کہ فریق مقابل یعنی سعودی جارح اتحاد پر دباؤ ڈال کر اسے اس سمجھوتے پر عمل درآمد کے لئے مجبور کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button