دنیا

امریکہ: ملک گیر احتجاج میں 20 ہلاک سینکڑوں زخمی، سرکوبی کے لئے نامعلوم فورس

شیعت نیوز : امریکہ میں نسل پرستی اور سیاہ فام برادری سے منافرت کے خلاف ملک گیر احتجاج پورے ملک میں پھیل گئے ہیں۔ مظاہروں کی سرکوبی کے لئے ایسے پولیس اہلکاروں کو استعمال کررہی ہے جن کی کوئی شناخت نہیں ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں پولیس کے تشدد سے سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر شروع ہونے والے ملک گیر احتجاج میں پولیس کے تشدد میں کم سے کم 20 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی، جبکہ 10 ہزار افراد کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔

گرفتار ہونے والوں میں سے 86 فی صد کا تعلق امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن سے ہے۔ شدید عوامی دباؤ کے بعد واقعے کے مرکزی ملزم سفید فام پولیس اہلکار کے خلاف مقدمے میں مزید سخت دفعات شامل کر دی گئی ہیں۔ تین دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی مقدمے میں شامل کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حضرت عمربن عبدالعزیز کے مزارکی بےحرمتی ،شامی وزارت اوقاف نے جھوٹ کا پردہ چاک کردیا

نیو یارک، واشنگٹن، نیو اورلینز اور مینی سوٹا میں مشتعل مظاہرین نے ریلیاں نکالیں۔ پولیس کے تشدد سے سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر شروع ہونے والا احتجاج تحریک میں تبدیل ہوگیا ہے اور پورے ملک میں جاری مظاہروں سے 10 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اس کے علاوہ مختلف شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پولیس نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا جبکہ اہم عمارتوں کی سیکیورٹی فوج کے حوالے کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب حکومت واشنگٹن امریکی عوام کے مظاہروں کی سرکوبی کے لئے ایسے پولیس اہلکاروں کو استعمال کررہی ہے جن کی کوئی شناخت نہیں ہے۔

اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کے قتل پر ہونے والے عوامی احتجاج کے بعد مظاہروں کی سرکوبی کے لئے پولیس کے بھیس میں ایسے سیکورٹی اہلکاروں کو استعمال کیا جا رہا ہے کہ جن کی شناخت واضح نہیں ہے اور وہ مظاہرین کے ساتھ پرتشدد رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف جاری مظاہروں میں 10 ہزار سے زائد گرفتار

اخبار کے مطابق امریکی عوام کے لئے استعمال کئے جانے والے ان اہلکاروں کی شناخت واضح نہیں ہے تاہم امریکی نیشنل کے جاری کردہ ایک بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ ان سیکورٹی اہلکاروں کو امریکہ کے محکمۂ جیل سے لایا گیا ہے۔

امریکی شہروں کی سڑکوں پر ان نامعلوم سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی نے نسل پرستی کے خلاف احتجاج کے تعلق سے امریکی حکومت پر کی جانے والی تنقیدوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ معترض حضرات کا کہنا ہے کہ نامعلوم سیکورٹی اہلکاروں کے استعمال نے احتجاجی مظاہرین کے خلاف پولیس اہلکاروں کی شفاف کارکردگی کے جائزہ کو ناممکن بنا دیا ہے۔

امریکہ میں شہری آزادی کا دفاع کرنے والی کچھ تنظیموں نے نامعلوم سیکورٹی اہلکاروں کے استعمال پر امریکی صدر ٹرمپ اور امریکی اٹارنی جنرل ویلیم بار کے خلاف شکایت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button