دنیا

جرمنی کا امریکی ایٹمی ہتھیاروں کو ہٹائے جانے کی ضرورت پر زور

شیعت نیوز: جرمنی سے امریکی ایٹمی ہتھیار ہٹائے جانے پر اس ملک کے سیاستدانوں میں شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ دوسری طرف چین اور امریکہ کے درمیان لفظی جنگ، فوجی جنگ میں بدل سکتی ہے۔

جرمنی کی حکومت میں شامل سوشل ڈیموکریٹ پارٹی کے اراکین نے ملک سے امریکہ کے تمام ایٹمی ہتھیاروں کو ہٹائے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی پارٹی پر حال ہی میں اتحادی جماعتوں کی جانب سے جرمنی سے امریکی ایٹمی ہتھیار ہٹائے جانے کے بارے میں دباؤ ڈالا جاتا رہا ہے۔

جرمنی میں امریکی ہتھیاروں اور فوجی اڈوں کی موجودگی کے خلاف خاصا احتجاج بھی کیا گیا ہے۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین کا کہنا ہے کہ ملک میں امریکی ایٹمی ہتھیاروں کی موجودگی سے، نہ صرف یہ کہ ملک کی سلامتی کو کوئی تقویت نہیں مل رہی بلکہ اس سے قومی سلامتی کو نقصان بھی پہنچ رہا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ جرمن حکومت، امریکی ہتھیاروں اور فوجی اڈوں کو ختم کئے جانے کے بارے میں فیصلہ کرے۔

یہ بھی پڑھیں : یوم شہادت امام علی ؑ کے جلوسوں میں کسی قسم کی رکاوٹ قبول نہیں کریں گے، قاضی نیاز نقوی

جرمن پارلیمنٹ نے مارچ دو ہزار دس میں ایک قرارداد بھی پاس کی تھی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ ملک سے تمام ایٹمی ہتھیاروں کا خاتمہ کرنے کی کوشش کرے مگر حکومت، نہ صرف ان ہتھیاروں کا خاتمہ نہیں چاہتی بلکہ وہ ملک میں جدید قسم کے ایٹمی ہتھیار نصب کئے جانے کی بھی خواہاں ہے۔

دوسری جانب چین کے ایک سرکاری اور سکیورٹی ادارے نے کہا ہے کہ بیجنگ اور واشنگٹن کے مابین جاری لفظی جنگ، براہ راست فوجی جنگ میں بدل سکتی ہے۔

آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق چین کے ایک سرکاری ادارے نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق چین کے خلاف امریکہ کے الزامات اور دعوے دونوں ملکوں کے مابین فوجی جنگ کا سبب بن سکتے ہیں۔

چینی حکام نے دعوی کیا ہے کہ چین کی قومی سلامتی کی وزارت میں امریکہ اور چین کا فوجی جائزہ لینے سے متعلق ایک رپورٹ تیار کی گئی ہے جو چینی صدر شی جین‌پینگ کے حوالے کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب چین کی وزارت خارجہ نے دنیا بھرمیں کورونا وائرس پھیلانے کے امریکی الزام کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنی نااہلی سے توجہ ہٹانے کے لیے الزام تراشی پر اتر آئی ہے۔ صدر ٹرمپ اور ان کے وزرا چین پر الزامات لگانے کے بجائے اپنے ملک اور قوم پر توجہ دیں جو ناکافی سہولیات کے باعث بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں۔

چین کی وزارت خارجہ نے اس بیان میں امریکہ کی جانب سے کورونا وائرس کی ووہان لیبارٹری میں تیاری کے الزام کی بھی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ، عالمی ادارہ صحت اور دیگر اداروں کی جانب سے بارہا انکار کے باوجود امریکہ اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔

اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپئو نے دعویٰ کیا تھا کہ چین کے ووہان انسٹیٹیوٹ آف وائرولوجی میں کورونا وائرس کی تیاری کے بارے میں واضح شواہد مل گئے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button