دنیا

دنیا کے 170 سے زائد ڈاکٹروں اور سرجنز کا امریکی پابندیوں پر احتجاج

شیعت نیوز: دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 170 سے زائد ڈاکٹرز اور سرجنز نے امریکہ کی ظالمانہ اور غیر انسانی پابندیوں پر احتجاج کیا ہے۔

دوبی میں تعینات ایرانی قونصلر نے کہا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 170 ڈاکٹرز اور سرجنز نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوتریس کے نام ایک خط میں امریکہ کی غیر انسانی اور ظالمانہ پابندیوں پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پابندیوں نے کورونا وائرس کے دوران نہتے عوام اور طبی ٹیموں کی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

سری لنکا، اسلامی جمہوریہ ایران، فلپائن، افغانستان، پاکستان، بنگلہ دیش، شام اور عراق سے تعلق رکھنے والے ان ڈاکٹرز اور سرجنوں نے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قانونی طریقوں سے امریکہ کو ان غیر انسانی پابندیوں کی منسوخی پر مجبور کریں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران گزشتہ دومہنیے سے کورونا وائرس کا مقابلہ کر رہا ہے اور اس مشکل صورتحال میں امریکی پابندیوں نے ایران کو مشکلات سے دوچار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : تمام مذہبی طبقات کوروناوائرس سے بچاؤکیلئےطے شدہ نکات اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں،علامہ حسن ظفر نقوی

دوسری جانب کورونا کی مار جھیل رہے امریکہ کی شبیہ کو کافی نقصان پہنچا ہے جس کی تلافی کے لئے وہ خفیہ مشن میں مشغول ہو گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایٹم بم بنانے میں مدد کرنے والے سائنس دانوں اور کچھ تاجروں نے مین ہٹن منصوبہ شروع کر دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس مشن کے ذریعے کورونا کا علاج تلاش کیا جائے گا اور خفیہ اطلاعات براہ راست امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دفتر وائٹ ہاؤس تک پہنچائی جائے گی۔

امریکہ کے دسیوں سینئر سائنس داں اور دولت مند افراد اس کا حصہ ہیں۔ 33 سالہ ٹام کیہیل اس ٹیم کی سربراہی کریں گے جو عوام کی نظر سے دور بوسٹن میں ایک بیڈروم کے کرایہ کے گھر میں رہتے ہیں۔ کیہیل کے ساتھ دوسری عالمی جنگ کے بعد ایٹم بم بنانے میں مدد کرنے والے متعدد سائنس داں بھی شامل ہیں۔ کیہیل نایاب بیماریوں پر تحقیقات کے لئے مشہور ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button