مشرق وسطی

شام: راس العین میں دہشت گردوں کے درمیان رقوم کی تقسیم کے دوران متعدد تکفیری ہلاک

شیعت نیوز: شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گرو’سیرین آبزر ویٹری فار ہیومن رائٹس’ نے بتایا ہے کہ شام میں تکفیری دہشت گردوں کے زیر کنٹرل علاقے راس العین کے الاھراس اور العامریہ کے مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں متعدد تکفیری ہلاک اور زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران، روس اور ترکی کا شام کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال

آبزرویٹری کی معلومات کے مطابق یہ دھماکے ان دو دیہاتوں میں پھٹنے والے بارودی سرنگوں کی وجہ سے ہوئے۔

دھماکوں میں علاقے کو کنٹرول کرنے والے تکفیری دہشت گردوں کو جانی نقصان پہنچا ہے۔ ان علاقوں میں اس سے قبل بھی بارودی سرنگوں کے دھماکے ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : آل سعود کی جیل میں قید پروفیسر عبداللہ الحامد کی مشکوک موت

گذشتہ روز احرار الشرقیہ اور تکفیری دہشت گرد معتصم بریگیڈ کے مابین راس العین ’’سری کنیا‘‘ شہر کے محلوں میں مشین گنوں اور ’’اربی جی‘‘ گولوں سے پر تشدد جھڑپیں ہوئی ہیں۔

المحطہ اور العبرہ کالونیوں، شاہراہ کنائس، سرحدی گذرگاہ اور خرابات کالونی میں خون ریز جھڑپوں کے بعد حالات مزید کشیدہ بتائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ و یورپ ایران کو نصیحت نہیں کر سکتے۔ ایرانی وزیر خارجہ

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ان جھڑپوں میں عشرین ڈویژن اور القعقاع بریگیڈوں نے حصہ لیا تھا۔

شامی آبزرویٹری نے المعتصم ڈویژن کے دو ارکان کی ہلاکت اور دو دیگر افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تکفیری دہشت گردوں کے درمیان یہ جھڑپیں مقامی سطح پر جمع کی گئی رقوم کی تقسیم کے معاملے پرہوئیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button