حرم ابراہیمی کی زمینوں پر صیہونی قبضہ ڈاکہ اور چوری ہے۔ حماس

شیعت نیوز: حماس نے کہا ہے کہ تاریخی فلسطینی حرم ابراہیمی کی زمینوں پر صیہونی ریاست کی طرف قبضے کی کارروائی مقدس مقام کی اراضی پر کھلا ڈاکہ چوری ہے۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ مسجد ابراہیمی کے لیے وقف اراضی پر صیہونی ریاست کی طرف سے قبضے کی کاروائی مقدس مقام پرغاصبانہ قبضے کی مجرمانہ کوشش ہے جس کا مقصد مسجد ابراہیمی کو یہودیت میں تبدیل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطین کے مقدس مقامات کی املاک پرقبضہ کررہا ہے تاکہ یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے منصوبوں کو آگے بڑھایا جاسکے۔ اسرائیل حرم ابراہیمی کی زمینوں پرقبضے کے ذریعے الخلیل کے تاریخی اور اسلامی تشخص کو مٹانا چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : عرب لیگ کا حرم ابراہیمی کی زمینوں پر قبضہ، اسرائیل کا خطرناک جرم قرار
ادھر مفتی اعظم فلسطین الشیخ محمد حسین نے حرم ابراہیمی کی زمینوں پر اسرائیلی قبضے کو تاریخی مسجد کی املاک چوری کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل یہ تمام حربے مقدس مقام کی بے حرمتی کے ساتھ ساتھ یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے لیے کررہا ہے۔
دوسری طرف حماس کے بیرون ملک شعبہ اطلاعات کے انچارج رافت مرہ نے کہا ہےکہ صیہونی ریاست کی طرف سے فلسطینی علاقوں بالخصوص غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کی امریکی حمایت بین الاقوامی قوانین کی کھلی توہین ہے۔
رافت مرہ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کی طرف سے غرب اردن کے بعض علاقوں کو اسرائیل کاحصہ تسلیم کرنا غیرآئینی، غیرقانونی اور بین الاقوامی قرارارداوں کے منافی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ بدھ کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کا فیصلہ اسرائیل کی منشاء اور مرضی کا حصہ ہے۔
حماس رہنما نے امریکی وزیر خارجہ کے اس بیان کو صیہونی ریاست کی سیاسی سرپرستی کے مترادف قرار دیا ہے۔
رافت مرہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ کا موقف سراسر اسرائیل کی طرف داری پرمبنی ہے۔ امریکہ فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق اور قضیہ فلسطین کے بنیادی تقاضوں کو کھلے عام نظرانداز کررہا ہے۔